لاہور(صباح نیوز)لاہور ہائی کورٹ نیحکم امتناع واپس لیتے ہوئے چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی)کے انتخابات کرانے کی اجازت دے دی۔ عدالت نے کیس جسٹس شاہد کریم کی عدالت میں مقرر کرنے کی سفارش بھی کر دی۔
جسٹس انوار حسین نے چئیرمین پی سی بی کے انتخابات روکنے کے مقدمے کی سماعت کی۔سرکاری وکیل نے عدالت کو بتایا کہ اسی طرز کی درخواستیں جسٹس شاہد کریم کے پاس زیرِ سماعت ہیں، اس درخواست کو بھی ان کے پاس سماعت کے لیے بھجوا دیا جائے۔
سرکاری وکیل نے استدعا کی کہ جسٹس شاہد کریم نے اس قسم کی درخواست پر حکم امتناعی جاری نہیں کیا، حکم امتناعی کو واپس لیا جائے۔
درخواست گزار ملک ذوالفقار کی وکیل مس ندا کفیل نے دلائل دیتے ہوئے موقف اپنایا کہ مینجمنٹ کمیٹی کی منظوری سے بنائے بورڈ آف گورنرز کو پی سی بی الیکشن کمشنر نے عہدوں سے ہٹا دیا، پی سی بی الیکشن کمشنر نے غیر آئینی اقدام کرتے ہوئے بورڈ آف گورنرز کے نوٹیفیکیشن کو کالعدم قرار دیا، پی سی بی کے الیکشن کمشنر نے غیر قانونی اقدام کرتے ہوئے نیابورڈ آف گورنرز تشکیل دیا۔
انہوں نے عدالت سے استدعا کی کہ پی سی بی الیکشن کمشنر کا ازخود نیا بورڈ آف گورنرز تشکیل دینے کا اقدام غیر آئینی قرار دیا جائے اور عدالتی فیصلے آنے تک پی سی بی انتخابات روکنے کا حکم دیا جائے۔ جسٹس انوار حسین نے تمام دلائل سننے کے بعد حکم امتناع کی درخواست پر فیصلہ سنایا۔
عدالت نے چیئرمین پی سی بی کے انتخابات کے خلاف حکم امتناع واپس لے لیا۔ لاہور ہائی کورٹ نے درخواستیں یکجا کرنے کے لیے چیف جسٹس کو بھجوا دیں۔ واضح رہے کہ بلوچستان، لاہور اور پشاور کی ہائیکورٹس نے چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی)کے انتخابات روکنے کا حکم دیا تھا۔ لاہور اور پشاور کی ہائیکورٹس نے وفاقی حکومت، پی سی بی الیکشن کمشنر اور دیگر فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کیا تھا۔