لاہور (صباح نیوز)پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی )نے کہا ہے کہ ورلڈکپ میں شمولیت کے لیے حکومت کی کلیئرنس درکار ہے۔خیال رہے کہ اس سے قبل بھارت کی جانب سے کہا گیا تھا کہ سکیورٹی کی بنا پر ایشیا کپ پاکستان کے بجائے نیوٹرل وینیو پر کھیلیں گے جس کے بعد پاکستان نے بڑا موقف اپناتے ہوئے کہا تھا کہ ایشیا کپ میں اگر بھارت کھیلنے نہ آیاتو بھارت نہیں جائیں گے۔ایشیا کپ کے ہائبرڈ ماڈل کی منظوری کے بعد ایشیا کپ کے پہلے چار میچ پاکستان اور باقی نو میچ سری لنکا میں ہوں گے،
تاہم اسی دوران پی سی بی کی طرف سے ون ڈے ورلڈکپ کے لیے بڑا موقف سامنے آیا ہے۔آئی سی سی کی جانب سے ورلڈ کپ کے آفیشل شیڈول کے اعلان کے بعد پی سی بی نے اپنے موقف اپنایا گیا ہے کہ ون ڈے ورلڈکپ میں شرکت کے لیے بھارت جانے اور میچ وینیوز کے حوالے سے حکومت پاکستان کی کلیئرنس درکار ہوتی ہے۔حکومت کی جانب سے ہمیں جو بھی ہدایت ملے گی ہم ایونٹ اتھارٹی آئی سی سی کو آگاہ کر دیں گے۔ آئی سی سی کو فیڈ بیک کے لیے بھجوائے جانے والے ڈرافٹ کے موقع پر آگاہ کیا گیا تھا۔واضح رہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان ہونے والے میچز کی ریٹنگ دنیا بھر میں سب سے زیادہ ہے جبکہ میگا ایونٹ میں قومی ٹیم کے ممکنہ طور پر شرکت نہ کرنے کے باعث بھارت کو بھاری نقصان برداشت کرنا پڑ سکتا ہے۔
اس سے قبل آئی سی سی کی طرف سے بھارت میں ہونے والے ون ڈے کرکٹ ورلڈ کپ 2023 کے آغاز سے 100 دن قبل ایونٹ کا حتمی شیڈول جاری کردیا گیا ہے اور ٹورنامنٹ کا افتتاحی میچ 2019 کی فائنلسٹ ٹیموں انگلینڈ اور نیوزی لینڈ کے درمیان احمد آباد اسٹیڈیم میں 5 اکتوبر کو کھیلا جائے گا۔ٹورنامنٹ میں کل 10 ٹیمیں شرکت کریں گی جن میں سے آٹھ ٹیمیں براہ راست عالمی کپ میں جگہ بنا چکی ہیں جبکہ دو ٹیموں کا فیصلہ زمبابوے میں 9 جولائی کو کوالیفائر ٹورنامنٹ کے اختتام پر ہوگا۔ہر ٹیم 2019 کے فارمیٹ کی طرح راونڈ روبن کی طرز پر 9 میچز کھیلے گی اور سب سے زیادہ پوائنٹس کی حامل چار ٹیمیں سیمی فائنل میں مدمقابل ہوگی۔ ٹورنامنٹ کے آغاز سے قبل تمام ٹیمیں حیدرآباد، تھیرووناتھاپورم اور گوہاٹی میں وارم اپ میچز کھیلیں گی۔
روایتی حریف پاکستان اور بھارت کے درمیان میچ کی میزبانی 15 اکتوبر کو بھارت کا سب سے بڑا احمدآباد اسٹیڈیم کرے گا۔ بھارت ایونٹ میں اپنے تمام راونڈ میچز 9 مقامات پر کھیلے گا جبکہ لیگ مرحلے میں پاکستان کے میچز پانچ مقامات پر کھیلے جائیں گے۔پاکستان کی ٹیم ایونٹ میں اپنا پہلا میچ 6 اکتوبر کو کوالیفائر ٹیم سے حیدرآباد میں کھیلے گی جبکہ دوسرا میچ بھی اسی مقام پر دوسرے کوالیفائر کے خلاف شیڈول ہے۔اس کے بعد قومی ٹیم کا مقابلہ 15 اکتوبر کو روایتی حریف بھارت سے ہوگا جبکہ 20 اکتوبر کو بنگلورو میں آسٹریلیا کا چیلنج درپیش ہوگا۔ گرین شرٹس کا اگلا امتحان 23 اکتوبر کو چنائی میں افغانستان کے خلاف ہوگا جس کے بعد 27 اکتوبر کو پاکستان اور جنوبی افریقہ کی ٹیمیں آمنے سامنے ہوں گی۔ورلڈ کپ میں پاکستان کی ٹیم ساتواں میچ بنگلہ دیش کے خلاف 31 اکتوبر کو کھیلے گی اور 4 نومبر کو بنگلورو پاکستان اور نیوزی لینڈ کے میچ کی میزبانی کرے گا۔
قومی ٹیم اپنا آخری راونڈ میچ 12 نومبر کو دفاعی چیمپیئن انگلینڈ کے خلاف کھیلے گی۔اس کے علاوہ ایونٹ میں کھیلے جانے والے دیگر اہم میچز میں نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا کی ٹیمیں 29 اکتوبر کو دھرمشالا، آسٹریلیا اور انگلینڈ 4 نومبر کو احمد آباد جبکہ نیوزی لینڈ اور جنوبی افریقہ یکم نومبر کو پونے میں آمنے سامنے ہوں گے۔اس کے علاوہ میزبان بھارتی ٹیم اپنا پہلا میچ 8 اکتوبر کو چنائی میں آسٹریلیا سے کھیلے گی جبکہ اسے 22 اکتوبر کو نیوزی لینڈ اور 29 اکتوبر کو انگلینڈ کا چیلنج درپیش ہوگا۔ ٹورنامنٹ کا پہلا سیمی فائنل 15 نومبر کو ممبئی اور دوسرا سیمی فائنل 16 نومبر کو کولکتہ میں کھیلا جائے گا۔ٹورنامنٹ کے افتتاحی میچ کی طرح فائنل کی میزبانی بھی سوا لاکھ سے زائد آبادی کا حامل احمد آباد کا نریندر مودی اسٹیڈیم کرے گا۔