پی ٹی آئی کی ہماری واضح حمایت کے بعد پیپلز پارٹی کاوفاداری تبدیل کروانا خلاف قانون ہے ، حافظ نعیم الرحمن

کراچی(صباح نیوز) امیرجماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے اپنے موقف پر ایک بار پھر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ سندھ حکومت اور پیپلز پارٹی ہمارے مینڈیٹ کو تسلیم کرے ، اپنا میئر لانے کے لیے غیر قانونی و غیر آئینی ، غیر جمہوری و اوچھے ہتھکنڈوں ، خرید و فروخت ، دھونس اور دھاندلی سے باز آجائے ، پی ٹی آئی کے چیئر مین ، صوبائی صدر اور کراچی کے صدر کی جانب سے جماعت اسلامی کی غیر مشروط حمایت کا اعلان اور تمام یوسی چیئر مین اور اراکین سٹی کونسل کو میئر کے انتخابات میں جماعت اسلامی کے امیدوار کو ووٹ دینے کی واضح ہدایات کے بعد پیپلز پارٹی کا انفرادی سطح پر ان سے رابطہ کرنا اور ان کی وفاداریاں تبدیل کروانے کے لیے دبائو ڈالنا قانون کے خلاف ہے جس کا الیکشن کمیشن کو نوٹس لینا چاہیئے ، ہم نے سپریم کورٹ کے اس واضح فیصلے ”جس میں پارٹی لائین سے ہٹ کر ووٹ دینے پر ووٹ دینے والا نہ صرف ڈس کوالیفائی ہو جائے گا بلکہ اس کا ووٹ بھی شمار نہیں ہو گا ” کے بارے میں الیکشن کمیشن آف پاکستان کو خط ارسال کر دیا ہے ، جماعت اسلامی اور پی ٹی آئی کی واضح اکثریت کے باوجود صوبائی وزراء کا یہ دعویٰ کہ میئر کے انتخابات میں وہ جیت رہے ہیں اس بات کا ثبوت ہے کہ وہ دھونس دھمکی ، لالچ اور انسانوں کی منڈیاں لگا کر ہارس ٹریڈنگ کرنا چاہتے ہیں ، جماعت اسلامی پیپلز پارٹی کو کراچی کے مینڈیٹ پر قبضہ نہیں کرنے دے گی اور اس کے خلاف ہر قسم کے  آئینی و قانونی اور جمہوری طریقے اختیار کرے گی ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ادارہ نور حق میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر جماعت اسلامی کراچی کے سیکریٹری جنرل منعم ظفر خان ، نائب امراء راجہ عارف سلطان ، عبد الوہاب ، محمد اسحاق خان ، پبلک ایڈ کمیٹی کے صدر سیف الدین ایڈوکیٹ ، ڈپٹی سیکریٹریز عبد الرزاق خان ، عبد الرحمن فدا، سیکریٹری اطلاعات زاہد عسکری ودیگر بھی موجود تھے ۔

حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ پیپلز پارٹی 15سال سے مسلسل سندھ حکومت میں ہے ، وہ جماعت اسلامی پر الزام تراشی کے بجائے یہ بتائے کہ اس نے ان15 سالوں میں ساڑے سات ہزار ارب روپے کا ترقیاتی بجٹ کہاں خرچ کیا ، تعلیم اور صحت کے اربوں روپے کہاں گئے ، پورے سندھ میں کوئی ایسا ہسپتال نہیں جہاں آصف علی زرداری اپنی آنکھوں کا علاج کرالیتے اور ان کو دبئی نہ جانا پڑتا ، ہماری دعا ہے کہ اللہ تعالی آصف علی زرداری کو صحت عطا فرمائے اور ان کو کراچی میں جماعت اسلامی کا مینڈیٹ بھی نظر آنے لگے ،

حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ ہماری درخواست پر سندھ ہائی کورٹ بھی تمام گرفتار شدگان جن کو میئرکے انتخابات میں ووٹ ڈالنا ہے کے پروڈکشن آرڈر جاری کرنے کا حکم دی چکی ہے ، ہمارا مطالبہ ہے کہ سندھ حکومت جن منتخب بلدیاتی نمائندوں کو لاپتا کر چکی ہے ان کو بھی بازیاب کروایا جائے ،  میئر کے انتخابات میں ان کی شرکت یقینی بنائی جائے اور آزاد مرضی سے ووٹ ڈالنے دیا جائے ،

حافظ نعیم الرحمن کہا کہ پیپلزپارٹی دنیا بھر میں بلاول بھٹو زرداری کا امیج  بہتر بنا رہی ہے لیکن کراچی میں عوام کے مینڈیٹ کو تسلیم کرنے پر تیار نہیں ہے ، پیپلز پارٹی نے ماضی میں بھی ملک ٹوٹنا گوارا کر لیا لیکن عوام کے مینڈیٹ کو تسلیم نہیں کیا ، ایوب خان کو ڈیڈی کہنے والے اس کے بانی چیئر مین نے مادر ِ ملت محترمہ فاطمہ جناح کو ہروایا اور پیپلز پارٹی آج بھی اپنی اُسی روش پر قائم ہے۔ اگر اس نے اپنا غیر جمہوری ، غیر آئینی و غیر قانونی رویہ نہ بدلا تو جماعت اسلامی اسے نہ صرف پورے ملک میں بلکہ بین الاقوامی سطح پر بھی بے نقاب کرے گی اورآصف علی زرداری اور بلاول کو اپنے اس غیر جمہوری طرز عمل اور عوام کے مینڈیٹ پر ڈاکے کا جواب دینا ہو گا ۔ حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ ہم نے اپنی جیتی ہوئی 6یوسیز کے حوالے سے بھی سپریم کورٹ میں درخواست دائر کر دی ہے اور 13جون کو ہائی کورٹ میں غیر منتخب فرد کو میئر بنانے کے خلاف  ہماری درخواست کی سماعت ہو گی ، امید ہے کہ عدالت عالیہ حق اور قانون کے مطابق فیصلہ دے گی کیونکہ الیکشن کے اعلان کے بعد اور انتخابی عمل کے دوران الیکشن قوانین میں کوئی ترمیم نہیں کی جا سکتی ۔

 حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ جماعت اسلامی نے  لسانیت ، عصبیت ، نسلی منافرت کو ہمیشہ مسترد کیا ہے ، نفرت و عصبیت کی سیاست کے خلاف جدو جہد کی ہے اور بڑی قربانیاں دی ہیں ، پیپلز پارٹی کے وزراء جماعت اسلامی پر اس قسم کے بھونڈے الزامات لگانے کے بجائے یہ بتائیں جب کراچی میں لسانیت و عصبیت کی آگ اور دہشت گردی جاری تھی تو وہ کہاں غائب تھے ؟ یہ جماعت اسلامی ہی تھی جو اس مشکل اور کٹھن وقت میں میدان عمل میں موجود تھی اور حکومتی جبر و تشدد کے سامنے کھڑی تھی ، جماعت اسلامی آج بھی عوام کے ساتھ کھڑی ہے اور کراچی سمیت سندھ بھر کے مظلوم اور محروم عوام کے حقوق کے لیے آواز اُٹھارہی ہے ، وڈیروں اور جاگیرداروں نے اندرون سندھ کے غریب ہاریوں اور عوام کو اپنا غلام بنایا ہوا ہے ، کوئی ان کے سامنے بول نہیں سکتا کیونکہ حکومت اور طاقت ان کے پاس ہے ، ام ِ رباب چانڈیو اور ناظم جوکھیو کے حالات سب کے سامنے ہیں ، پیپلز پارٹی اور سندھ حکومت، مظلوموں کا ساتھ دینے کے بجائے ہمیشہ وڈیروں اور جاگیرداروں کا ساتھ دیتی ہے ،جماعت اسلامی عوام کے حقوق کی بات کرتی ہے ، اہل کراچی کی حق تلفی پر آواز اُٹھاتی ہے اور کراچی کے مسائل اور مینڈیٹ پر ڈاکے کے خلاف ڈاکا ڈالنے والوں کو بے نقاب کرتی ہے تو ہم پر لسانیت اور نسلی منافرت پھیلانے کے بھونڈے الزامات لگا کر عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کی کوشش کی جاتی ہے لیکن اب اہل کراچی کے ساتھ سندھ بھر کے عوام بھی پیپلز پارٹی کا اصل چہرہ دیکھ چکے ہیں ، اب اسے بھاگنے نہیں دیں گے ، اس کا تعاقب کریں گے ۔