ووٹ چوری کرکے ملک پر ناجائز حکمران ہوں گے تو بغاوت ہوگی، مولانا فضل الرحمن


ڈیرہ غازی خان(صباح نیوز) پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ اگر ووٹ چوری کرکے ملک پر ناجائز حکمران ہوں گے تو بغاوت ہوگی، پورا ایشیاء معاشی لحاظ سے ترقی کررہا ہے ،پاکستان کے ساتھ کوئی کاروبارکرنے کوتیار نہیں، پی ڈی ایم کی تحریک منطقی انجام تک جاری رہے گی۔

ڈیرہ غازی خان میں پی ڈی ایم کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ عمران خان کی حکومت میں ایک دن کا اضافہ ملک کے لیے نقصان دہ ہے، سوا تین سال میں عام آدمی کی زندگی اجیرن ہو گئی ہے 25 جولائی ملکی جمہوری اور سیاسی تاریخ کا سیاہ ترین دن تھا، ریاست کی بقاء کا دارومدار مستحکم ممالک کی معیشت پر بہت ہوتا ہے موجودہ حکمرانوں نے ملکی معیشت کا برا حال کردیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ آج ہمارے ملک کی ترقی کا تخمینہ منفی چلا گیا ہے، نواز شریف کو بدنام کیا تو کم از کم ان سے کارکردگی تو اچھی دکھاتے، میری جنگ ہے کہ حکومت ہو گی تو عوام کے ووٹ کی بنیاد پر ہو گی اگر عوام کا ووٹ چوری کیا جائے گا تو سب سے پہلے بغاوت کے لیے ہم نکلیں گے۔اگر ووٹ چوری کر کے ملک میں ناجائز حکمران ہونگے تو بغاوت ہوگی ایک کروڑ نوکریوں کی بات کرنے والوں نے تیس لاکھ لوگوں کو بیروزگار کر دیا۔آج یہاں کسان، ڈاکٹر رو رہا ہے وکیل استاد احتجاج پر ہیں۔

مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ ملک کا نظام نیب کے ذریعے چلایا جا رہا ہے۔نیب ایک آمر کا دیا ہوا فلسفہ ہے عمران خان تمہیں اس ایجنڈے کے تحت لایا گیا تھا کہ تم نے کشمیر کوبیچنا ہے اور تم نے بیچ دیا آج کشمیریوں کا خون ہو رہا ہے پاکستان کی طرف سے کوئی آواز نہیں اٹھ رہی آج ہم نے کشمیریوں کو تنہاء چھوڑ دیا ہے یہ عمران خان کو دیا گیا ایجنڈا تھا۔ مولانا فضل الرحمان نے حکومت پر کڑی نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ نے اڈے مانگے نہیں لیکن عمران خان کہتا ہے ہم اڈے نہیں دیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ افغانستان میں شکست کے بعد امریکہ کو سپر پاور نہیں کہا جا سکتا ہے۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ عمران خان نے جان بوجھ کر اقوام متحدہ اجلاس سے ویڈیو لنک پر خطاب کیا کیونکہ عالمی دنیا کا کوئی بھی حکمران عمران خان سے ہاتھ ملانے کو تیار نہیں تھا۔ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ملک کی معیشت مضبوط ہو گی توخارجہ پالیسی بھی مضبوط ہو گی جب کہ آج صورتحال یہ ہے کہ ہماراحکمران کہیں جاتا ہے توبھکاری کی طرح کھڑا ہوتا ہے۔ انہوں نے استفسار کیا کہ آج آپ نے پاکستان کا کیا حشر کردیا ہے؟،

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ نوکریاں تو ملی نہیں البتہ لاکھوں لوگوں کو بے روزگار کر دیا گیا، پاکستان سے کشمیریوں کے لیے کوئی آواز نہیں اٹھ رہی ہے اور افغانستان اس پوزیشن میں نہیں ہے کہ وہ پاکستان کے ساتھ کاروبار کر سکے۔مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ صرف اکابرین نواز شریف کو سزا سیاسی مقاصد حاصل کرنے کے لیے دی گئی۔ اب پنڈورا باکس آ گیا ہے سب انہی کے نام ہیں اب کیوں خاموش ہیں عزم کر رکھا ہے ان حکمرانوں کو ہم کوئی جواب دینے کو تیار نہیں۔نیب ہو یا کوئی اور بلا ہم عوام کے اندر آپ کا مقابلہ کریں گے اس ملک میں اب الیکشن ہوں گے وہ بھی عام انتخابات موجودہ حکمران اب شکست کھا چکے ہیں ان کی دال آپس کی جوتیوں میں بٹ رہے ہیں ان کا مجھے پورا پورا علم ہے پی ڈی ایم کی تحریک آگے بڑھے گی انشاء اﷲ قوم کے شانہ بشانہ رہیں گے جس طرح اس حکمران نے آپ کو اپاہج بنایا ہے آپ کو بے بس کر دیا ہے ہم ان کو پیغام دینا چاہتے ہیں کہ قوم بے بس نہیں ہے۔انشاء اﷲ پی ڈی ایم قیادت سے لے کر کارکن تک عام آدمی کے ساتھ ہر محاذ پر کھڑی ہے یہ جنگ اب ہر محاذ پر جاری رہے گی اور حکمرانوں کے خاتمے تک یہ جنگ جاری رہے گی۔یہ بلدیاتی الیکشن ہماری تحریک کو روکنے کے لیے کرائے جا رہے ہیں یہ تحریک جاری رہے گی آپ ہر گلی محلے میں آواز پہنچائیں گے۔