آئین پاکستان کی گولڈن جوبلی کنونشن نے آئین کی نصاب میں شمولیت کی قرار داد کی منظوری دیدی


اسلام آباد(صباح نیوز)آئین پاکستان کی گولڈن جوبلی کنونشن نے آئین کی نصاب میں شمولیت کی قرار داد کی منظوری دیدی ،وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے قرارداد پیش کی ۔ قراردادپیش کرنے سے قبل وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے سپیکر قومی اسمبلی ، کمیٹی اراکین کو مبارکباد پیش کر تے ہوئے کہا کہ ان کی وجہ سے پہلی مرتبہ باقاعدہ پارلیمان سے قراداد پیش کرنے کا اعزاز حاصل ہورہا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے نصاب میں آئین ، جمہوری اقدار، روایات اور دستوری نظام کو نصاب میں شامل کرنے جارہے ہیں، یہ تاریخی دن اس لئے بھی ہے کہ تاریخ کی سمت درست کرنے جارہے ہیں، حقیقی تاریخ، پاکستان کے عوام سے چھپائی گئی ،ہم اسے نصاب میں شامل کرنے جارہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ سابق سپیکر سردار ایاز صادق نے ینگ پارلیمنٹری ایسوسی ایٹس کا سفر شروع کیا تھا آج اس کا تاریخی پہلو مکمل ہورہا ہے، پہلی مرتبہ ینگ پارلیمنٹری ایسوسی ایٹس 250 تک پہنچ چکی ہے، سکول اور یونیورسٹی کے بچے پارلیمان میں انٹرشپ کرتے ہیں۔

قرار داد پیش کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا کہ یہ کنونشن متفقہ طور پر عزم کرتا ہے کہ آئین اور جمہوری شہری تعلیم کوصوبائی حکومتوں کے زیر کنٹرول تمام سکولوں، کالجوں، یونیورسٹیوں اور پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے تربیتی اداروں کے نصاب اور تعلیمی سرگرمیوں کا لازمی حصہ بنایا جائے گا۔ 1973 کے آئین میں درج بنیادی حقوق،پاکستان میں آئینی اور جمہوری پیش رفت کے غیر جانبدارانہ اظہار کے ساتھ، صوبوں کے اسکولوں/کالجوں/یونیورسٹیوں میں پڑھائے جانے والے تمام متعلقہ مضامین کی نصابی کتب (جیسے پاکستان اسٹڈیز، ہسٹری یا سوشل اسٹڈیز، اردو، انگریزی یا کوئی اور) میں شامل کیے جائیں گے تعلیمی کیمپسز میں غیر اور ہم نصابی سرگرمیاں پاکستان میں پارلیمانی جمہوریت، بنیادی حقوق اور آئینی نظام سے متعلق موضوعات کو استحقاق دیں گی۔

عوامی خدمت کے نشریاتی ادارے اور آزاد نجی میڈیا اپنی عوامی خدمت کی ذمہ داریوں کے تحت شہریوں اور ریاست کے درمیان ایک فعال معاہدے کے طور پر آئین اور اس کی موزونیت کے بارے میں افہام و تفہیم بڑھانے کے لیے مناسب وقت وقف کریں گے۔صوبائی حکومتیں آئین کی اہمیت کے بارے میں شعور اجاگر کرنے اور اس کے تحفظ کی حوصلہ افزائی کے لیے پاکستانی عوام تک رسائی حاصل کرینگی۔ یہ ایوان اٹھارویں آئینی ترمیم کے تحت اس آئینی شق کی حقیقی روح برقرار رکھنے کا عزم کرتا ہے جس کے تحت تعلیم کا موضوع صوبوں کو دیا گیا ہے۔ اس لیے یہ ایوان صوبائی حکومتوں پر زور دیتا ہے کہ وہ ضروری کارروائی اور درکار ضروری کام کریں۔وفاقی حکومت تمام صوبائی حکومتوں اور وفاقی اکائیوں کی حکومت پر زور دے گی کہ وہ اس قرار داد پر عمل درآمد کریں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ آئین کی اہمیت اور اس کے نمایاں خدوخال کا مطالعہ خاص طور پر انسانی حقوق (بچوں ،خواتین، اقلیتوں، مناسب عمل، اور بین الاقوامی انسانی حقوق کی ذمہ داریاں) اور اختیارات کی تثلیث سے متعلق کورسز صوبوں کے تمام تعلیمی اداروں کے نصاب میں شامل ہوں۔ کنونشن نے اس قراداد کو متفقہ طور پر منظور کر لیا