اسلام آباد(صباح نیوز) نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان، ڈائریکٹر جنرل نافع پاکستان پروفیسر ابراہیم خان نے کہا ہے کہ قومی زبان کا وقار پامال کیا جارہا ہے ، سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ کے فیصلوں کے باوجود انگریزی میڈیم کتب کی اشاعت آئین پاکستان کے ساتھ بے وفائی ہے۔
پروفیسر ابراہیم خان نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ آئین پاکستان کے مطابق اردو ہماری قومی زبان ہے۔اس کے نفاذ کے لئے سپریم کورٹ اور لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے بھی آچکے ہیںلیکن حکمران اور قانون نافذ کرنے والے ادار ے عمل درآمد کے لئے ایک قدم بھی آگے نہیں بڑھے۔ ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ عدالتی فیصلوں کا احترام کیا جاتا اورسرکاری دفاتر، عدالت اور تعلیم کی زبان اردو قرار پاتی لیکن بد قسمتی سے اس کے برعکس آج بھی سرکاری دفاتر کی زبان، عدالتی کارروائی اور ذریعہ تعلیم انگریزی ہے اورحدیہ ہے کہ قومی نصاب کوبھی انگریزی کی نذر کیا جارہا ہے۔ پہلی تا پانچویں کی سائنس انگریزی زبان میں شائع کی گئی جبکہ رواں برس بورڈز نے چھٹی تا آٹھویں سائنس اور ریاضی کے علاوہ مطالعہ پاکستان کوبھی انگریزی میڈیم کردی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ستم ظریفی ملاحظہ کیجیے کہ ٹیکسٹ بک بورڈز نے نہ صرف خود اردو میڈیم کتابیں شائع کیں، بلکہ پرائیویٹ پبلشرز کو بھی اردو میڈیم کتب شائع کرنے کی اجازت نہیں دی۔ پروفیسر ابراہیم خان نے کہا کہ ہم اپنی قومی زبان کا وقار اپنے ہاتھوں سے پامال کررہے ہیں۔ سوال یہ ہے کہ نصابی کتب کی تیاری میں کن اصولوں کو بروئے کار لایا جارہا ہے، پالیسی ساز کن کے ایما سرگرم عمل ہیں اور قوم کو جاہل بنانے کے جرم میں کون شامل ہیں۔ انہوںنے کہا کہ انگریزی میڈیم کتب کی اشاعت قوم کے نونہالوں پر ایک بھاری بوجھ کے مترادف ہے۔ جس عمر میں بچے نئی مہارتیں سیکھتے ہیں اورغیر ملکی زبان کا بوجھ لادنا ان کی تخلیقی صلاحیتوں کو زنگ لگانے کے مترادف ہے۔