پشاور(صباح نیوز)خیبرپختونخوا میں انتخابات کی تاریخ سے متعلق الیکشن کمیشن آف پاکستان کا خط گورنر ہاوس خیبر پی کے کو موصول ہوگیا۔گورنر خیبرپختونخوا غلام علی نے کہاکہ الیکشن کمیشن کا خط گورنر ہاس سیکرٹریٹ کو موصول ہو چکا ہے، خط سیکرٹری گورنر ہاوس کے نام اور سربمہر ہے، کھولنے کا مجاز نہیں۔
غلام علی کا کہنا تھا کہ سیکرٹری کے چھٹی پر ہونے کے باعث خط پیر کو کھولا جائے گا، خط پڑھنے کے بعد ہی الیکشن کمیشن سے بات ہوگی، عدالتی فیصلے کی روشنی میں دستیاب تاریخ میں الیکشن کرا دیں گے۔ ایک نجی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ متفقہ تاریخ کے لیے صدر مملکت عارف علوی سے رابطہ بھی کیا تھا اگر وہ اعلان سے قبل متفقہ تاریخ پر مشاورت کے لیے بلا لیتے تو مثبت پیغام جاتا۔
غلام علی کا کہنا تھا کہ ان کی خواہش تھی کہ صدر مملکت، چیف الیکشن کمشنر اور میں صوبوں میں انتخابات کے لیے ایک متفقہ تاریخ دیتے لیکن صدر نے خود ہی پنجاب میں الیکشن کی تاریخ کا اعلان کردیا۔انہوں نے بتایا کہ انتخابات کی تاریخ کے سلسلے میں الیکشن کمیشن کی جانب سے ارسال کردہ خط رات کو موصول ہوا ہے، ابھی سیکریٹری چھٹی پر ہے، پیر کے روز آکر خود اسے کھولے گا۔
گورنر خیبرپختونخوا کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے تناظرمیں جو بھی دستیاب تاریخ ہوگی الیکشن کروا دیں گے، تاریخ میں دوں گا انتظامات کرنا الیکشن کمیشن آف پاکستان کا کام ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز صدر مملکت نے پنجاب اسمبلی کے عام انتخابات 30 اپریل کو کرانے کا اعلان کیا تھا، ڈاکٹر عارف علوی نے تاریخ کا اعلان الیکشن کمیشن کی جانب سے تجویز کردہ تاریخوں پر غور کرنے کے بعد کیا گیا،پنجاب اور خیبر پختونخوا کی اسمبلیاں بالترتیب 14 اور 18 جنوری کو تحلیل ہوئیں، قانون کے تحت اسمبلیاں تحلیل ہونے کے بعد 90 روز کے اندر انتخابات کرانا ہوتے ہیں۔