پشاور(صباح نیوز)امیر جماعت اسلامی خیبرپختونخوا پروفیسر محمد ابراہیم خان نے کہا ہے کہ پولیس لائنز مسجد پشاور میں ہونے والے خودکش دھماکے نے حفاظتی اقدامات پر سوالات اٹھا دیے ہیں۔ اتنے حساس علاقے میں دہشت گرد کا دھماکہ خیز مواد سمیت بلا خوف و خطر گھسنا اور انسانوں کا خون بہانا بہت بڑا سوالیہ نشان ہے۔ ملک کے حاکم ایماندار نہیں ہیں اس لیے ملک کے حالات خراب ہیں۔ بدامنی، لاقانونیت، دہشتگردی حکمرانوں کی غفلت کا نتیجہ ہے۔ قرآن و سنت کا نظام نافذ ہوگا تو ہی ملک کے حالات ٹھیک ہوسکتے ہیں۔ خیبرپختونخوا میں دہشت گردی کے واقعات میں اضافہ تشویشناک ہے، اس کا فوری حل نکالا جائے اور انہیں روکنے کے لیے اقدامات کیے جائیں۔ جماعت اسلامی پاکستان کو امن کا گہوارہ بنائے گی۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے دارالعلوم مرکزِ علومِ اسلامیہ عنایت قلعہ باجوڑ میں تقریب حفظ قرآن، ختم بخاری و دستار بندی سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تقریب میں امیر ضلع صاحبزادہ ہارون الرشید اور مولانا عبدالمجید سمیت دیگر موجود تھے۔
اس موقع پر کامیاب طلبا میں اسناد اور انعامات تقسیم کیے گئے۔ پروفیسر محمد ابراہیم خان نے کہا کہ ہمارے حکمران دستور کی دفعہ 62 اور 63 پر پورا نہیں اترتے اور لوگ انہیں اپنا حکمران بنا لیتے ہیں۔ ایسے بد دیانت اور چور حکمران بنیں گے تو ملکی خزانہ خالی ہی رہے گا۔ ان حکمرانوں نے پاکستان کا سارا پیسہ لوٹ کر باہر منتقل کردیا۔
انہوں نے کہا کہ کرپشن میں ملوث ہر فرد کا احتساب ضروری ہے، اس کے لیے چہرے نہیں نظامبدلنا ہوگا۔ عوام کے پاس موقع ہے، آنے والے انتخابات میں جماعت اسلامی کو کامیاب کرائیں۔ جماعت اسلامی ملکی خزانہ لوٹنے والوں کا احتساب کرسکتی ہے۔