وفاقی کابینہ اجلاس میں سیالکوٹ واقعہ کی شدید مذمت


اسلام آباد(صباح نیوز) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین  نے کہا ہے کہ واقعہ سیالکوٹ پاکستان کا چہرہ مسخ کرنے کے مترادف ہے ، وفاقی کابینہ اجلاس کی جانب سے سیالکوٹ واقعہ کی شدید مذمت کی گئی ہے۔ پنجاب حکومت کو واقعہ سیالکوٹ کے ملزمان کا جلد ٹرائل کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ اجلاس میں عام انتخابات  الیکٹرانک مشین  کے ذریعے کرانے کا عزم کا اظہار کیا گیا ۔ پبلک اکائونٹ کمیٹی کو مضبوط کرنے کیلئے اقدامات کی تجویز سے متعلق کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔

کابینہ اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے  چوہدری فواد حسین نے کہاکہ اے پی ایس سانحے کے بعد جس طرح قوم اکٹھی ہوئی تھی آج بھی اسی طرح متحد ہے۔ انہوں نے کہاکہ ریاست اقلیتوں سے تعلق رکھنے والے ہر فرد کے حقوق کے تحفظ کی پابند ہے۔ سانحہ سیالکوٹ پر ردعمل کے اظہار سے ظاہر ہوتا ہے کہ ہم بھارت اور دیگر ممالک سے بہت مختلف ہیں۔ بھارت میں اس طرح کے واقعات روز ہوتے ہیں لیکن وہاں پتہ تک نہیں چل پاتا۔ سانحہ سیالکوٹ جیسے واقعات کے خلاف پوری قوم متحد ہے۔ ماضی میں مختلف وجوہات پر جو اقدامات نہیں اٹھائے جاسکے اب اس جانب بڑھ رہے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ وفاقی کابینہ کے اجلاس میں ای وی ایم پر بریفنگ دی گئی۔ کابینہ ارکان نے آئندہ عام انتخابات الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے ذریعے کرانے کا عزم کا اظہار کیا۔ الیکشن کمیشن کو ای وی ایم کے حوالے سے تسلی کرنی چاہیے۔ الیکشن کمیشن سمیت ہر شخص کیلئے ای وی ایم کا نظام سمجھنا ضروری ہے۔ای وی ایم نظام سمجھے بغیر تنقید اور مسترد کرنے پر ہمارا اعتراض بنتا ہے ۔ الیکشن کمیشن نے جو شرائط رکھی تھیں اس کے مطابق ٹینڈر کرے۔ مینوفیکچرز ای وی ایم لے آئیں گے ہم اس پر عملدرآمد کرلیں گے۔ ای وی ایم لانے کا مقصد ملک میں صاف شفاف انتخابات کا انعقاد ہے۔

انہوں نے کہاکہ  ن لیگ اور پیپلزپارٹی کی جانب سے اوورسیز پاکستانیوں کے ووٹ کے حق کے خلاف مہم سمجھ سے باہر ہے۔ شریف فیملی بھی اب اوورسیز میں شمار ہوتی ہے ووٹنگ کا حق ان کیلئے بھی ہے۔ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو ووٹنگ کا حق دلانے کیلئے پرعزم ہیں ۔ان کا کہنا تھا کہ حمزہ اور مریم نوازکو سراہتاہوں نجی محفلوں میں ان کا گانا اچھا لگا مریم نواز اور حمزہ سے سیاسی اختلاف ہے مگر عوام کیپیسوں کو شادیوں میں استعمال نہ کریں،

وفاقی وزیر نے کہاکہ  ای وی ایم کے حوالے  آگاہی پروگرام کا آغاز کررہے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ آڈٹ نظام کے طریقہ کار میں مضبوطی لانا چاہتے ہیں۔ پبلک اکائونٹس کمیٹی کو مضبوط کرنے کیلئے اقدامات کی تجویز سے متعلق کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔ چوہدری فواد حسین نے کہاکہ درآمد اشیاء کی قیمتیں بڑھنے سے مقامی مارکیٹ بھی متاثر ہوئی ہے۔ ہفتہ وار مہنگائی کی شرح میں 0.48 فیصد کمی آئی ہے۔11 اشیاء کی قیمتوں میں کمی جبکہ 19 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔ چینی  کی قیمت میں مزید کمی متوقع ہے۔ تقریباً 2کروڑ لوگوں کیلئے آٹے کی قیمت پر 40فیصد رعایت دی جائے گی۔ ہماری نشاندہی پر کراچی اور حیدر آباد میں اشیاء کی قیمتیں مستحکم رہی ہیں۔

انہوں نے کہاکہ  پاکستان میں بنیادی اشیاء کی قیمتیں بنگلہ دیش اور بھارت سمیت خطے کے دیگر ملکوں کی نسبت کم ہیں۔ زرعی سیکٹر میں 400 ارب روپے کی اضافی آمدن ہوئی۔ یوریا کھاد کی عالمی سطح پر قیمت 10 ہزار جبکہ پاکستان میں 1800 روپے ہے۔ انہوں نے کہاکہ 2لاکھ 50 ہزار ٹن گندم افغانستان بجھوا رہے ہیں۔ افغان باشندے پاکستان کے ہوائی اڈوں سے دوسرے ممالک جاسکیں گے۔ ا فغانستان سے 40 اشیاء پر درآمدی ڈیوٹی ختم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر نے کہاکہ  میڈیا میں کابینہ ارکان پر بیرونی دوروں  سے متعلق پابندی کی افواہیں اڑائی گئیں میڈیا گروپ سنی سنائی باتوں پر خبریں نہ چلائیں  پہلے تصدیق کرلیا کریں۔  چوہدری سرورکابیان سیاق وسباق سیہٹ کرچلایا گیا اعجازچوہدری ہمارے لیڈر ہیں غلطی کسی سے بھی ہوسکتی ہے۔