اسلام آباد(صباح نیوز)وزیر مملکت برائے پیٹرولیم مصدق ملک نے روس سے سستا تیل خریدنے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان میں آنے والے وقت میں توانائی کی قیمت کو کم کرنے میں روسی خام تیل کا بہت بڑا کردار ہوگا، روس ہمیں سستا تیل دے گا،نئی پالیسیز جلد سب کے سامنے پیش کردیں گے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر مملکت برائے پیٹرولیم مصدق ملک نے کہا کہ روس کی تیل کمپنیوں سے کم قیمت پر تیل خریدنے پر بات ہوئی ہے اور تیل کمپنیوں کی ٹیم کے پاکستان آنے پر ڈیزل اور آئل بھی کم قیمت پر خریدا جائے گا۔ مصدق ملک نے کہا کہ تیل روسی تیل کمپنیوں سے ملاقات کے بعد یہ طے کریں گے کہ دنیا میں جو قیمت چل رہی ہے اس سے بھی کم قیمت پر ڈیزل اور آئل دیا جائے اسی طرح توانائی کی قیمت کم ہوگی اور پھر ہر چیز کی پیداواری قیمت بھی کم ہوگی۔
واضح رہے کہ وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے گزشتہ روز نیویارک میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان میں ایسا نظام موجود نہیں جو روسی تیل کو صاف کر سکے لیکن بھارت میں یہ نظام موجود ہے، تاحال پاکستان روس سے تیل نہیں خرید رہا لیکن ہم روس سے کچھ گندم خرید رہے ہیں۔ وزیر مملکت نے کہا کہ وزیراعظم کا اولین مقصد یہ ہے کہ جب ہر چیز کی پیداواری قیمت، ٹرانسپورٹ قیمت اور ذخیرہ کی قیمت کم ہوگی تو دکانوں میں بھی چیزوں کی قیمت کم ہوگی۔
وزیر مملکت نے کہا کہ وزیراعظم کے اس مقصد کو آگے بڑھانے کے لیے معاہدوں کو آگے بڑھا رہے ہیں جس سے ہمیں خام تیل سستی قیمت پر ملے گا۔ ایل این جی کے حصول پر بات کرتے ہوئے مصدق ملک نے کہا کہ آذربائیجان کے ساتھ معاہدہ طے ہونے کو ہے جس سے پاکستان کو گیس بھی سستی قیمت پر ملے گی۔ وزیر مملکت نے کہا کہ ہم ترکمانستان سے بھی پائپ لائن گیس سستی قیمت پر خریدنے کے معاہدے کو بحال کرنے جا رہے ہیں جس کے لیے وزارت پیٹرولیم میں مخصوص سیل تشکیل دیا گیا ہے کیونکہ ایل این جی کی قیمت تین سے چار فیصد زیادہ ہوتی ہے، لہذا ہمیں اصل ضرورت پائپ لائن گیس کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ تیل، ایل این جی اور پائپ لائن گیس کی خریداری کے لیے وزارت میں ایک اسٹریٹجک سیل تشکیل دیا گیا جس کا کام صرف یہ ہوگا کہ اگر ہم نے روس سے کوئی بات کی ہے تو وہ اس کا نفاذ کرے گا۔
وزیر مملکت نے کہا کہ اب ہوا میں باتیں نہیں کرنی اور یہ نہ ہو کہ ہم پھر کسی ملک میں ملیں گے اور اکٹھے کام کرنے کے لیے نئے یادداشت نامے طے کریں گے۔مصدق ملک نے کہا کہ جنوری کے دوسرے ہفتے میں انٹر گورمینٹل کمیشن کا دورہ تجویز کیا گیا ہے جس کی قیادت روس کے وزیر پیٹرولیم خود کر رہے ہیں اور وہ بھی پاکستان آ رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہماری کوشش ہوگی کہ سب سے پہلے ان کو روس میں ہونے والی ملاقات کے منٹس پیش کریں تاکہ کسی کوئی شک نہ ہو کہ یکطرفہ بات ہو رہی ہے۔ وزیر مملکت نے کہا کہ وزارت پیٹرولیم کے اسٹریٹجک سیل کی کوشش ہے کہ روسی ٹیم کے آنے سے قبل ہم تمام معاملات پہلے سے تیار کرکے رکھیں تاکہ آنے والے وقت میں پہلے کوارٹر کے آخر میں تیل لینا شروع کریں کیونکہ باتیں کافی وقت سے چل رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جنوری میں روس کی ٹیم پاکستان آ رہی ہے جس کے بعد ہم روس سے سستا خام تیل خریدیں گے۔