تمام سیاسی جماعتیں بند گلی میں ہیں، نکلنے کے لیے واحد راستہ سیاسی ڈائیلاگ ہے ،سراج الحق


گجرات(صباح نیوز)امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ عوام ملک میں فضائی، سیاسی اور معاشی آلودگی سے شدید پریشان ہیں۔انارکی اور افرا تفری سے پورا نظام متاثر ہے ۔سانس لینا مشکل اور زندگی گزارنا دشوار ہو گیا ہے۔پی ٹی آئی اور پی ڈی ایم نے عوام سے کیے گئے وعدے پورے نہیں کیے ،دونوں نے ملک میں عالمی ایجنڈے کو آگے بڑھایا،ہمارا ملک اور عوام آزاد نہیں ہیں حقیقی آزادی صرف اسلامی نظام میں ہے۔پی ٹی آئی اور پی ڈی ایم عالمی اسٹیبلشمنٹ کے مہرے ہیں جو صرف ان کے حکم کی پاسداری کر رہے ہیں۔ تمام سیاسی جماعتیں بند گلی میں ہیں اس سے نکلنے کے لیے واحد راستہ سیاسی ڈائیلاگ ہے ۔آئندہ انتخابات کو سب سیاسی جماعتوں کے لیے یکساں قابل قبول بنانے کے لیے ضروری ہے کہ انتخابی اصلاحات کی جائیں ،اگر انتخابی اصلاحات پر اتفاق رائے کے بغیر الیکشن ہوا تو حسب سابق کوئی بھی نتائج قبول نہیں کرے گا۔ہماری بد قسمتی ہے کہ تمام سیاسی جماعتیں اپنے منشور میں انتخابی اصلاحات کا وعدہ کرتی ہیں لیکن حکومت میں آنے کے بعد آج تک کسی نے بھی ا س پر عملد رآمد نہیں کیا۔اداروں نے قوم کے ساتھ نیو ٹرل رہنے کا وعدہ کیا ہے اس کے لیے بھی ضروری ہے کہ تمام سیاسی جماعتیں اس حوالے سے ایک لائحہ عمل بنائیں اور اگر ضرورت ہو تو مزید قانون سازی بھی کی جائے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے گجرات میں جماعت اسلامی کے نو منتخب ضلعی امیرچوہدری انصر دھول کی حلف برداری کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر امیر جماعت اسلامی شمالی پنجاب ڈاکٹر طارق سلیم،سابق امیر ضلع گجرات ضیا اللہ شاہ و دیگر بھی موجود تھے۔

سراج الحق نے کہا صدر ،وزیر اعظم سمیت کسی بھی ،گورنر ، وزیر اور مثیر سے موجودہ منظر نامے پر پوچھے تو ایک ہی جواب ملتا ہے کہ ملک کے حالات خراب ہیں ۔ہم یہ پوچھتے ہیں ان خراب حالات کا ذمہ دار کون ہے ؟سڑکوں پر نوجوان،مساجد میں آئمہ کرام،حجروں میں بزرگ،تعلیمی اداروں میں طلبا و طالبات سمیت جب ساری قوم ایک ہی بات کر رہی ہے تو پھرملک کے حالات کے حوالے سے کوئی خوش فہمی نہیں ہونی چاہئیے ۔سیاسی راہنما اورعوام مجھ سے رابطہ کر رہے ہیں وہ کہتے ہیں کہ خراب حالات میں آپ اپنا کردار ادا کریں ،ہم پہلے دن سے گالی اور گولی کی سیاست کو مسترد کرتے رہیں ہیں ،اس وقت سیاسی تلخی ،عدم برداشت اپنے عروج پر ہے ان تمام مسائل کا حل تمام سیاسی جماعتوں کا ڈائیلاگ ہے۔

انہوں نے کہا کہ وطن عزیز میںپانچ دریا،چار موسم،پائوں تلے سونا،79 ملین زرعی رقبہ کے باوجود پاکستان میں غربت ناچ رہی ہے پاکستان کے پاس ریکوڈک کا منصوبہ خسارے میں ہے سندھ میں کوئلہ پاکستان کی پانچ سو سال تک توانائی کی ضروریات پورا کرنے کے لیے کافی ہے لیکن ملک میں لوڈ شیڈنگ سے اندھیرے اور بجلی مہنگی ہے۔

امیر جماعت نے کہا کہ 85 فیصد پاکستانی گندہ پانی پینے پر مجبور ہیں ملکی زرعی رقبے کا صرف 22 فیصد استعمال کرتے ہیں باقی رقبہ بنجر پڑا ہے۔ اللہ نے جماعت اسلامی کو موقع دیا تو ہم نوجوانوں کو زرعی زمینیں الاٹ کریں گے پاکستان قدرتی وسائل سے مالا مال اور اس کے نوجوان ،مزدور جفا کش ہیں ان کی صلاحتیوں کو اجاگر کرنے کی ضرورت ہے۔جماعت اسلامی دینی اور انقلابی تحریک ہے ہم پاکستان میں قرآن و سنت کے نفاذ اور اللہ کے دین کے غلبے کے لیے جد وجہد کر رہے ہیں،وہ دن دور نہیں جب حقیقی معنوں میں ملک میں قرآن و سنت کا نظام نافذ ہو گا۔