میرپورماتھیلو،ڈاکوؤں کی فائرنگ ، ڈی ایس پی اوباڑو، ایس ایچ اوسمیت 5شہید


گھوٹکی (صباح نیوز)میرپور ماتھیلو میں اوباڑو رونتی کچے کے علاقہ میں ڈاکوؤں سے مقابلے کے دوران ڈی ایس پی اوباڑو اور ایس ایچ او سمیت پانچ اہلکار شہید ہوگئے۔

تفصیلات کے مطابق ضلع گھوٹکی کے شہر میرپور ماتھیلو میں اوباڑو رونتی کچے کے علاقہ میں ڈاکوؤں سے مقابلے کے دوران ڈی ایس پی اوباڑو اور ایس ایچ او سمیت پانچ اہلکار شہید ہوگئے ۔

ایس ایس پی گھوٹکی تنویر تنیو  نے کہا  کہ چند روز قبل اوباڑو سے 3 بچوں کو ڈاکوؤں نے اغوا کرلیا تھا، مغوی بچوں کی بازیابی کیلئے ٹارگیٹڈ آپریشن کیا گیا تو پولیس پر حملہ ہوا جس کے نتیجے میں ایک ڈی ایس پی 2 ایس ایچ اوز اور 2 سپاہی شہید ہوئے۔

تنویر تنیو کے مطابق شہید ہونے والوں میں ڈی ایس پی اوباڑو عبدالمالک بھٹو، ایس ایچ او کھینجو دین محمد لغاری، ایس ایچ او میرپورماتھیلو عبدالمالک کمانگر، سپاہی دین محمد اور سپاہی جتوئی پتافی شامل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پولیس کے نقصان پر افسوس ہے، شہید اہلکاروں کو بلند مرتبہ ملا ہے ان کے اہل خانہ کے دکھ میں شریک ہیں، ان کا خلا پر نہیں ہو سکتا، شہادت ہمارا جہیز ہے، فوج رینجرز نے بھی ملکی دفاع کے لیے جان کے نذرانے پیش کیے پولیس بھی اپنی جان قربان کرنے کا عزم رکھتی ہے۔

ایس ایس پی گھوٹکی تنویر تنیو میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکوؤں کے پاس جدید اسلحہ ہے تاہم پولیس آپریشن جاری ہے۔ شہید پولیس اہلکاروں کی لاشیں ڈاکوؤں کے قبضے سے اپنی تحویل میں لے لی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پولیس کا مورال بلند ہے، پولیس ابھی بھی جواں مردی کے ساتھ مقابلہ کر رہی ہے۔ 100 سے زائد جرائم پیشہ افراد ہیں جن کے خلاف آپریشن جاری رہے گا۔

دوسری جانب وزیرِ اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے گھوٹکی کی تحصیل اوباڑو کے کچے کے علاقے میں پیش آئے واقعے کی آئی جی پولیس سے تفصیلی رپورٹ طلب کر لی۔

ترجمان وزیرِ اعلی سندھ کا کہنا ہے کہ یہ واقعہ کس طرح پیش آیا؟ ہر پہلو سے متعلق رپورٹ دیں۔ترجمان نے کہا کہ وزیرِ اعلی سندھ نے ڈاکووں کے خلاف بھرپور آپریشن کی ہدایت دے دی ہے، مجھے پولیس اہلکاروں کے قاتل ہر صورت سلاخوں کے پیچھے چاہئیں۔

وزیرِ اعلی سندھ کا کہنا ہے کہ امن و امان کے قیام میں پولیس کی قربانیاں ناقابلِ فراموش ہیں، میں شہید پولیس افسران اور اہلکاروں کی جرات کو سلام پیش کرتا ہوں۔