سیاست، ریاست اور حکومت کا ٹکراؤ جمہوریت، انتخابات، آئین اور عدلیہ کے لیے بڑا خطرہ بنتا جا رہا ،لیاقت بلوچ


لاہور(صباح نیوز)نائب امیر جماعت اسلامی صدر مجلس قائمہ سیاسی و انتخابی امور لیاقت بلوچ نے مرکزی تربیت گاہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ سیاست، ریاست اور حکومت کا ٹکراؤ جمہوریت، انتخابات، آئین اور عدلیہ کے لیے بڑا خطرہ بنتا جا رہا ہے۔ لانگ مارچ، پرتشدد بیانیہ اور ریاست کی مفاداتی مزاحمت مسائل کا حل نہیں۔ اسٹیبلشمنٹ سے قبل از وقت انتخابات کی بھیک مانگنے کی بجائے قومی قیادت ہوش کے ناخن لے اور اپنے اندر صلاحیت و ادراک ثابت کرتے ہوئے قومی بحرانوں کا سیاسی حل تلاش کر ے وگرنہ حالات بڑے خطرے کی گھنٹیاں بجا رہے ہیں۔ پاکستان کی سیاسی تاریخ گواہ ہے کہ ٹکراؤ، ضد اور میں ناں مانوں کا فارمولا آئین سے ماورا اقدامات کے لیے ریڈ کارپٹ ثابت ہوتا ہے۔ عمران خان کا لانگ مارچ پہلے مرحلہ میں پنجاب، خیبرپختونخواہ حکومتوں کی چھتری تلے چل رہا ہے۔ اسلام آباد کے اردگرد پڑائو ، مزاحمت، تصادم فیصلہ کن ہو گا۔ جماعت اسلامی ان خطرات کے پیش نظر بار بار نشاندہی کرتی چلی آ رہی ہے کہ قومی بحرانوں کا علاج قومی سیاسی قیادت کا قومی ڈائیلاگ اور بحرانوں کے خاتمہ کے لیے کم از کم ایجنڈا پر اتفاق رائے ضروری ہے۔

لیاقت بلوچ نے 30مارچ یوتھ لیڈر شپ کنونشن کا خیرمقدم کرتے کہا کہ ملک بھر کے ذہین، محب دین، محب وطن، باصلاحیت نوجوانوں کا کنونشن ملک و ملت کے لیے سنگ میل ثابت ہو گا۔ فساد، فتنوں، شدت انتقامی اور بدتہذیبی کے دور میں نوجوانوں کا مثبت، تعمیری ، تاریخ ساز کنونشن اسلامی خوشحال پاکستان کے لیے نشانِ منزل ہو گا۔ نوجوان ملک و ملت کا سرمایہ اور مستقبل ہیں۔ ہر دور میں نوجوانوں کے مستقبل کو تاریک، بے مقصدیت کی تاریکی میں رکھنے کی ہر سازش کی گئی۔

انھوں نے کہا کہ اللہ اور رسول کی غلامی ہر غلامی سے نجات کا نقارہ ہے۔ مینار پاکستان پرملک بھر کی جوان قیادت کا کنونشن آگے بڑھنے کی شاہراہ بنے گا۔ نوجوان بابرکت اسلامی انقلاب، اتحاد اور پاکستان کے خوشحال مستقبل کے ضامن بنیں، نوجوان ہی پرانی نسل کے پھیلائے گند، فرقہ پرستی، گروہ پرستی اور شخصیت کی پوجا کے زہر سے نجات کے لیے اپنے ایمان اور خداداد صلاحیتوں سے درپیش مشکلات پر قابو پا سکتے ہیں، جماعت اسلامی پرعزم وجوانوں کی عظیم، بااعتماد پشتیبان ہے۔