جماعت اسلامی کاسودی نظام کے خاتمے کیلئے ملک گیر تحریک کا اعلان


اسلام آباد(صباح نیوز)امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے سودی نظام کے خاتمے کے لئے ملک گیر تحریک کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ جنوری 2022ء کے پہلے روز جماعت اسلامی ملک بھر کے تمام شہروں میں سودی نظام کے خلاف احتجاجی مظاہرے کرے گی۔ تمام جماعتوں کو اکٹھا کر کے عدالتوں، ایوانوں اور چوکوں چوراہوں پر سودی نظام کے خلاف کیس لڑیں گے۔ حکومت سودی نظام کے خاتمے کی راہ میں تمام رکاوٹیں ختم کر کے ملک میں اسلامی نظام معیشت نافذکرے۔

وفاقی شرعی عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا کہ پاکستان میں سودی نظام کی وجہ سے ہماری معیشت تباہ ہو چکی ہے اور حکومتوں کا یہ بہانہ کہ عدالتیں سودی نظام کے خاتمے میں رکاوٹ ہیں بالکل سفید جھوٹ ہے اور عدالت کہتی ہے کہ وہ سودی نظام کے خاتمے کی راہ میں کوئی رکاوٹ نہیں ہے لیکن پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ کی حکومتوں کی طرح موجودہ حکومت سود کے خاتمے میں سنجیدہ نہیں ہے۔ افسوس کی بات ہے کہ موجودہ حکومت نے مدینہ کی ریاست کا نعرہ بھی لگایا۔ مدینہ کی اسلامی ریاست میں سود نہیں تھا۔ 74 سال سے ملک میں سودی نظام موجود ہے جس کی وجہ سے ملک میں غربت، مہنگائی اور استحصال ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کے مشیر خزانہ نے اعتراف کیا ہے کہ سودی نظام کی وجہ سے غریب اور امیر میں فرق بڑھا ہے۔ اسی نظام کی وجہ سے ہمارے ہاتھوں میں آئی ایم ایف کی ہتھکڑیاں ہیں۔ گزشتہ مالی سال میں حکومت نے 35 ہزار ارب سے زیادہ سود کی مد میں ادا کیا۔ سود اور معیشت ساتھ ساتھ نہیں چل سکتے۔ یورپ سود فری معیشت کی طرف جا رہا ہے لیکن ہماری حکومت شرح سود میں اضافہ کر رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم شرعی عدالت سے تقاضا کر رہے ہیں کہ وہ ماضی کی طرح جرات کا مظاہرہ کرتے ہوئے اس کیس کا حتمی فیصلہ سنا دے ملک میں سودی نظام اس لئے ہے کہ قوم سود خوروں کو ووٹ دیتی ہے۔ یہی سود خور لوگ ہیں جن کے نام پاناما لیکس اور پنڈورا پیپرز میں ہیں۔ یہ اپنی دولت باہر چھپاتے ہیں۔

سراج الحق نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ ملک سے سودی نظام کے خاتمے کا اعلان کرے اور وفاقی شرعی عدالت کے 1991ء کے فیصلے کو تسلیم کرے۔ سراج الحق نے مطالبہ کیا کہ جن سرکاری ملازمین نے گھروں یا گاڑی کے لئے قرض لے رکھے ہیں ان کا سود معاف کیا جائے۔ سودی نظام کے خاتمے کی راہ میں تمام رکاوٹیں ختم کی جائیں اور ملک میں اسلامی نظام معیشت نافذ کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ افسوس کی بات ہے کہ حکومت گونگی، بہری اور اندھی ہے جو غریبوں اور مظلوموں کی بات نہیں سنتی۔ ورلڈبینک کے کہنے پر سودی نظام اور مہنگائی برسائی جا رہی ہیں۔ سراج الحق نے کہا کہ جنوری 2022ء کے پہلے روز جماعت اسلامی ملک بھر کے تمام شہروں میں سودی نظام کے خلاف احتجاجی مظاہرے کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے ہر ضلع میں سودی نظام کے خلاف اس جہاد میں عوام کو سڑکوں پر نکالیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اس جہاد میں صرف جماعت اسلامی نہیں بلکہ بہت سی جماعتیں شریک ہیں ہم تمام جماعتوں کو اکٹھا کر کے عدالتوں، ایوانوں اور چوکوں چوراہوں پر سودی نظام کے خلاف کیس لڑیں گے۔ انہوں نے کہا کہ یہ تحریک اس وقت تک جاری رکھیں گے جب تک ملک کو سود فری، کرپشن فری اور اسلامی پاکستان نہ بنا دیں۔

ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ سابق وزیراعظم نوازشریف روضہ رسول کے سامنے سود کے خاتمے کا وعدہ کر کے اپنے وعدے سے مکر گئے۔ انہوں نے کہا کہ اب تو ملک کو خیرات بھی سودی نظام پر مل رہی ہے۔ عمران خان نے بھی اسی نظام کو گلے لگایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کو اسلامی فلاحی ریاست بنانے کے لئے عوام ہمیں طاقت دیں۔

سراج الحق نے کہا کہ پاکستان سے زیادہ آئی ایم ایف کا قرضہ ارجنٹائن پر تھا اس نے دینے سے انکار کر دیا۔ حکومت آئی ایم ایف سے خود منتیں کر کے قرض مانگ رہی ہے جو آئندہ نسلوں کے لئے تباہی ہے۔ سراج الحق نے کہا کہ سودی نظام کے متبادل اسلامی نظام معیشت موجود ہے جس میں ہر معاملے کا حل ہے۔ صرف عزم کی کمی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملک سے سودی نظام کا خاتمہ سو فیصد ممکن ہے۔ انشاء اللہ ملک سے سودی نظام کا خاتمہ ہو کر رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت سودی نظام کے خاتمے میں مخلص نہیں ہے سود کا عملی خاتمہ اس وقت ہو گا جب عوام ہمیں ووٹ دیں گے۔