غزہ بچاؤ مارچ کے دوران سابق سینیٹر مشتاق خان مظاہرین سمیت گرفتار


اسلام آباد (صباح نیوز)غزہ بچاؤمہم کے تحت احتجاجی مارچ کے دوران جماعت اسلامی کے  سابق سینیٹر مشتاق احمد خان کو مظاہرین سمیت گرفتار کر لیا گیا۔مشتاق خان  کی اہلیہ کو بھی پولیس نے حراست میں لے لیا،سینیٹرمشتاق احمدخان نے کہا ہے کہ فلسطین، غزہ اور لبنان کے لیے نکلنے والوں پر تشدد کیا گیا،خواتین اور بچوں کو بھی تشددکا نشانہ بنایا گیا،اقوام متحدہ میں تقریریں  کرنے والے حکمران ہمیں احتجاج کا قانونی حق تک نہیں دے رہے ہیں۔

اتوار کو مظاہرین کو اسلام آباد پریس کلب کے باہر سے گرفتار کیا گیا جو غزہ بچاؤمہم کے تحت  غزہ میں جاری اسرائیلی جنگ اورحزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللہ کی شہادت کے واقعہ کے حوالے سے  احتجاج کررہے تھے۔واضح رہے گزشتہ ماہ میں بھی غزہ بچاؤ مارچ کے دوران مشتاق احمد خان اور ان کی اہلیہ کو گرفتار کیا گیا تھا جنہیں بعد میں رہائی ملی۔ غزہ اور لبنان میں اسرائیلی جارحیت کے خلاف جماعت اسلامی کے رہنما سینیٹر مشتاق احمد خان مظاہرین  سمیت ڈی چوک میں احتجاج کے لئے جانا چاہتے تھے۔ بچوں اور خواتین کو بھی گرفتار کر لیا گیا۔پولیس کا کہنا ہے کہ جماعت اسلامی کے رہنما اور ان کے ساتھیوں کو دفعہ 144کی خلاف ورزی پر گرفتار کیا گیا جہاں پولیس نے ریڈ زون کو پہلے ہی سیل کر رکھا ہے۔

اس حوالے سے سابق سینیٹر مشتاق نے پولیس وین سے اپنے ویڈیو بیان میں کہا کہ اس اسرائیل نواز حکومت نے ہمیں اور ہماری خواتین کو گرفتار کیا، خواتین اور بچوں پر تشدد اور لاٹھی چارج کیا۔انہوں نے کہا کہ ہم صرف حسن نصراللہ، فلسطین اور لبنان کے لیے اسرائیل کے خلاف نکلے ہیں، یہ اتنی اسرائیل نواز حکومت ہے کہ ان سے اسرائیل مردہ باد اور فلسطین زندہ باد کے نعرے برداشت نہیں ہو رہے، ہم ان کی مذمت کرتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے عوام سے کہتا ہوں کہ ان کو پہچانو، یہ اقوام متحدہ میں تقریریں کرتے ہیں لیکن یہاں جلوس کی بھی اجازت نہیں ہے، یہاں تشدد کرتے ہیں، اقوام متحدہ میں تقریریں کرتے ہیں اور یہاں ہمیں احتجاج کا قانونی حق تک نہیں دے رہے، یہ بدترین قسم کی فسطائیت اور فاشزم کا مظاہرہ کررہے ہیں۔مشتاق احمد نے کہا کہ گزشتہ روز انہوں نے صحافیوں پر تشدد اور ان کو گرفتار کیا، آج فلسطین، غزہ اور لبنان کے لیے نکلنے والوں پر تشدد کیا، میں اس کی مذمت کرتا ہوں، پاکستان کے نوجوانوں اور طلبہ سے کہتا ہوں کہ جس طرح یورپ اور امریکا کے طلبہ اٹھ کھڑے ہوئے ہیں آپ بھی اٹھ کھڑے ہوں اور نکلیں۔