قومی اسمبلی نے سینئر صحافی ارشد شریف کے قتل کے خلاف مذمتی قرار دار منظور کر لی


اسلام آباد(صباح نیوز) کینیا میں سینئر صحافی ارشد شریف کے قتل کے خلاف قومی اسمبلی میں مذمتی قرار داد متفقہ طور پر منظور کر لی گئی۔ پیپلزپارٹی کے نومنتخب اراکین اسمبلی علی موسی گیلانی اور عبدالحکیم بلوچ نے حلف اٹھایا،وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے واضح کیا کہ اسمبلی کا جتنا وقت رہ گیا ہے ملکر سب محنت کریں گے پھر انتخابات کی طرف جائیں گے جبکہ وفاقی وزیر شیری رحمان نے عمران خان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ فارن فنڈنگ کیس ابھی توپارٹی شروع ہوئی ہے،وفاق میں جلائو، گھیرائو کرینگے تو ٹھیک ٹھاک جواب ملے گا۔

سپیکرقومی اسمبلی راجہ پرویزاشرف کی زیرصدارت ایوان زیریں کا اجلاس  پیر کی شام پارلیمنٹ ہاوس میں ہوا، اجلاس میں صحافی ارشد شریف اور شمالی وزیرستان میں ایک  فوجی جوان کی شہادت پر فاتحہ خوانی کی گئی ۔جبکہ اسپیکر قومی اسمبلی نے پیپلزپارٹی کے نومنتخب اراکین اسمبلی علی موسی گیلانی اور عبدالحکیم بلوچ سے حلف بھی لیا۔پارلیمانی رپورٹرز ایسوسی ایشن نے صحافی ارشد شریف کی المناک شہادت پر ایوان سے واک آئوٹ کیا۔ اجلاس کے دوران صحافی ارشد شریف کے قتل کے خلاف قرار داد وفاقی وزیر شازیہ مری نے پیش کی۔ قرارداد میں کہا گیا یہ ایوان سینئر صحافی کے وحشیانہ قتل کی مذمت کرتا ہے، ایوان یہ مطالبہ بھی کرتا ہے واقعہ کی غیرجانبدارانہ تحقیقات کرائی جائے، یہ ایوان ارشد شریف کی مغفرت اور درجات کی بلندی کے لیے دعا بھی کرتا ہے۔ قومی اسمبلی میں خطاب کے دوران وفاقی وزیر شیری رحمان نے پی ٹی آئی پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ پہلے بھی 126 دن کا ڈرامہ کر چکے ہیں، انہوں نے کیا سمجھا ہے اسلام آباد سرکس کا انٹرٹینمنٹ ہے، ان کواپنی ذات کے لیے لانگ مارچ کرتے ہوئے شرم نہیں آتی، وفاق میں جلائو، گھیراؤ کرینگے تو ٹھیک ٹھاک جواب ملے گا۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں سیلاب آیا ہے اور سابق وزیراعظم صرف ایک، دوٹیلی تھون کر کے فارغ ہو چکے ہیں، یہ کونسا پاکستان بچانا چاہتے ہیں جس کا کباڑہ کرکے گئے ہیں۔ فیٹیف کا کریڈٹ یہ کس طرح لے رہے ہیں، فارن فنڈنگ کیس ابھی توپارٹی شروع ہوئی ہے۔ حلف اٹھانے کے بعد قومی اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان پیپلز پارٹی کے رکن قومی اسمبلی علی موسی گیلانی نے کہا کہ اللہ تعالی کا شکر گزار ہوں، آصف زرداری، بلاول بھٹو کا اعتماد کرنے پر شکر گزار ہوں، نواز شریف، وزیراعظم اور پی ڈی ایم جماعتوں کا ساتھ دینے پر شکر گزار ہوں، میرا مقابلہ جھوٹ کے پروپیگنڈے کے ساتھ تھا۔ اس وقت معاشرے میں نفرت کی آگ پھیلائی جا رہی ہے، پاکستان پولرائزیشن کا متحمل نہیں ہوسکتا۔ ہمیں اس آگ کویہی پر روکنا ہو گا، عوامی نمائندوں نے اس آگ پر قابو پانا ہے۔ کراچی سے پیپلز پارٹی کے رکن اسمبلی منتخب ہونے والے عبدالحکیم بلوچ نے کہا کہ ملیر کی عوام اور پی ڈی ایم لیڈر شپ کا شکر گزار ہوں، میری جنگ جھوٹوں کے لیڈرکے ساتھ تھی۔

قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے کہا کہ ارشد شریف کے قتل کی مذمت کرتا ہوں، وزیراعظم شہبازشریف نے کینیا کے صدرسے ٹیلی فونک رابطہ کیا ہے، ہم امید کرتے ہیں ارشد شریف قتل کی انکوائری جلد مکمل ہو گی۔ ارشد شریف کے خاندان کے ساتھ اظہارتعزیت کرتے ہیں، پاکستان میں صحافت کرنا بہت ہی مشکل ہے، یہ ایک افسوسناک واقعہ ہے، نومنتخب اراکین اسمبلی کو ایوان آمد پر خوش آمدید کہتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ 4 سال تبدیلی کے نام پرملک تباہ کیا گیا، گزشتہ چارسالوں میں صحافیوں کی آزادی کے ساتھ بھی کھیلا گیا۔ سابق وزیراعظم نے جاتے جاتے معیشت پر خود کش حملہ کیا۔ شہباز شریف اوران کی معاشی ٹیم نے دن رات محنت کی، ہم نے معیشت کو ڈیفالٹ سے بچا لیا ہے، اسمبلی کا جتنا وقت رہ گیا ہے ملکر سب محنت کریں گے پھر الیکشن کی طرف جائیں گے۔  انھوں نے ہندوبرادری کودیوالی کی مبارکباد بھی دی۔

اس موقع پر مولانا اکبر چترالی نے کہا کہ ارشد شریف کو شہید کر دیا گیا، یہ انتہائی افسوسناک واقعہ ہے، صحافیوں کا قتل ایک معمول بن چکا ہے، ارشد شریف کے قتل کے حوالے سے چہ میگوئیوں ہو رہی ہیں، جوڈیشل انکوائری کرائی جائے تاکہ حقائق سامنے آئیں، ارشد شریف کے اہلخانہ کے ساتھ کھڑے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ تحریک انصاف سے لاکھ اختلاف سہی، صالح محمد قومی اسمبلی کے ممبرہیں، ذلت کے ساتھ صالح محمد کو گرفتار کیا گیا، صالح محمد کی تذلیل کی گئی، آئی جی کو بلایا جائے۔ اس موقع پر سپیکر قومی اسمبلی کا کہنا تھا کہ چاہے سابق ممبرہی کیوں نہ ہو ایسا رویہ برداشت نہیں کیا جائے گا، کسی بھی عام شہری کے ساتھ ایسا سلوک نہیں ہونا چاہیے، صالح محمد کی گرفتاری کے معاملے کوخود دیکھوں گا۔جس کے بعد قومی اسمبلی کا اجلاس غیرمعینہ مدت تک کے لئے ملتوی کر دیا گیا۔