عمران خان کی نااہلی پوری قوم اور ریاستی نظام کیلئے بڑا سبق ہے،لیاقت بلوچ


لاہور(صباح نیوز)نائب امیرجماعت اسلامی سیکرٹری جنرل مِلی یکجہتی کونسل لیاقت بلوچ نے کہا کہ توشہ خانہ کیس میں سابق وزیراعظم عمران خان کی نااہلی پوری قوم اور ریاستی نظام کے لئے بڑا سبق ہے۔

انہوں نے بیان میں کہا کہ حکومتوں کا احتساب ، شفاف اور آئین ودیانت کی پابندی اسلوبِ حکمرانی ناگزیر ہے۔ حکمران طبقہ اپنے ا ختیارات سے تجاوز کرتا ہے ، حکمران ٹولہ قومی وسائل پر لوٹ مارکرتا ہے اِس کا عذاب عوام پر نازل ہوتا ہے۔ ملک میں مہنگائی ، بے روزگاری ، افراطِ زر ، پیداواری لاگت میں ناقابلِ برداشت اضافہ اور جرائم تشدد عدم برداشت کا ذمہ دار حکمران طبقہ ہے۔قوم کا سوال ہے کہ اِس تباہی ، ذلت اور بربادی کے ذمہ دار ہر فرد کو قانون کے کٹہرے میں کیوں نہ لایا جائے۔

انہوں نے کہا کہ جنرل پرویز مشرف نے احتساب کی شفافیت کی بجائے اپنے ناجائز اقتدار کے تحفظ کے لئے سیاسی ریاستی کرپشن کا آغاز کیا، بے نظیر، نواز شریف اور عمران خان کے دورِ حکمرانی میں احتساب کا شفاف نظام نہ بن سکا، اتحادی حکومت نظامِ احتساب کا دم نکال رہی ہے۔ جماعت اسلامی کا موقف ہے کہ شفاف ، غیرجانبدارانہ اور آئین وقانون کے مطابق مضبوط موثر مستحکم نظام احتساب قائم کیا جائے گا۔

لیاقت بلوچ نے کہا کہ عام انتخابات آئندہ 5 یا 11 ماہ میں ہوں ،انتخابات کو شفاف غیرجانبدارانہ اور بااعتماد بنانے کے لئے قومی قیادت کو کردار ادا کرنا ہو گا۔ گزشتہ 35 سال سے ہر انتخاب متنازع، دھاندلی زدہ اور ملک کے عدم استحکام کا باعث بنا ہے، انتخابات پر بالادستی، من پسند نتائج ، انتخابی انجینئرنگ سِول ملٹری اسٹیبلشمنٹ کی پختہ عادت بن چکی ہے۔ عوامی اعتماد بحال کرنا ، شفاف غیرجانبدارانہ انتخابات کرانا ، عوامی فیصلہ کو قبول کرنا اور اقتدار کے لئے اسٹیبلشمنٹ کی چوکھٹ پر سجدہ ریزی بند کرنا سیاسی جمہوری قیادت کی ذمہ داری ہے۔

انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی ملک گیر انتخابی مہم کے ذریعے شفاف غیر جانبدارانہ انتخابی نظام کی جدوجہد کرے گی۔ الیکشن کمیشن آف پاکستان کو ایسا بااختیار بنایا جائے کہ اِسے سپریم کورٹ کی طرح انتظامی اور مالی اختیارات ہوں اور الیکشن کمیشن انتخابات کے انعقاد کے لئے سِول انتظامیہ کا محتاج نہ ہو۔ سیاسی جماعتیں خود اپنا سیاسی انتخابی کلچر تبدیل کریں انتخاب جیتنے کے لئے دھاندلی کے سہولت کار نہ بنیں۔