قومی اسمبلی میں کشمیر پر قراردادمنظور، بھارتی ریاستی دہشت گردی کی سخت مذمت


اسلام آباد(صباح نیوز)قومی اسمبلی میں مظلوم کشمیریوں کے 27اکتوبر کو بھارت کے خلاف یوم سیاہ کی حمایت کرتے ہوئے بھارتی ریاستی دہشت گردی کی سخت مذمت کی گئی ہے ۔ اقوام متحدہ سے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالی کا نوٹس لینے اور تحقیقا تی کمیشن بھجوانے کا مطالبہ کردیا گیا،بھارتی دستور کے آرٹیکل 35الف اور370میں ترمیم کے ذریعے جموں و کشمیر کے غیر قانونی الحاق کوبھی مسترد کردیا گیا ہے ۔ تمام پارلیمانی جماعتوں کی جانب سے مشترکہ قرارداد جماعت اسلامی کے رہنما مولانا عبد الاکبر چترالی نے پیش کی ۔

قومی اسمبلی کا اجلاس  اسپیکر راجہ پرویز اشرف کی صدارت میں ہوا۔ ایوان میں مولانا عبدالاکبر چترالی کی جانب سے کشمیر پر پیش کی گئی قراردادمیں کہا گیا ہے کہ 27اکتوبر1947کو بھارت کے غیرقانونی زیرقبضہ جموں و کشمیر کے یوم سیاہ کو یادکرتے ہوئے یہ ایوان بھارتی  افواج کی جانب سے بھارتی غیرقانونی زیرقبضہ جموں و کشمیرمیںجاری ریاستی دہشت گردی اور بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی کی مذمت کرتا ہے۔یہ ایوان مقبوضہ افواج کی جانب سے مقبوضہ کشمیرمیں96ہزار سے زائد بے گناہ کشمیریوں کی شہادت کے واقعات کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہے ۔یہ ایوان بھارتی دستور کے آرٹیکل 35الف اور370میں ترمیم کے ذریعے جموں و کشمیر کے غیر قانونی الحاق کومستردکرتا ہے۔اور آزاد اور غیر جانبدارنہ استصواب رائے کے مطالبہ پر مبنی اقوام متحدہ کی قرارداد پر اثرانداز ہونے کے مذموم  مقصد سے غیرقانونی زیرقبضہ جموں و کشمیر کی آبادیات میں ناجائز تبدیلیوکی بھی مذمت کرتا ہے ۔

یہ ایوان بین الاقوامی برداری سے مطالبہ کرتا ہے کہ اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق کے دفتر کی سفارشات کے مطابق  غیرقانونی زیرقبضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کی تفتیش کرنے کے لئے جلد ازجلد کمیشن آف انکوائری تشکیل دے۔یہ ایوان حق خوداردیت کے حوالے سے  غیرقانونی زیرقبضہ جموں و کشمیرکی عوام کی جائز جدوجہد میں ان کے ساتھ اپنی یکجہتی اور عزم کی توثیق کرتا ہے اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوںکے مطابق اس جائز جدوجہد کی بابت اپنی مسلسل  سیاسی،اخلاقی، اور سفارتی حمایت کا اعائدہ کرتا ہے قرارداد کو قومی اسمبلی میں اتفاق رائے سے منظور کرلیا گیا۔