عدالت نے اعظم سواتی 14روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر اڈیالہ جیل بھیج دیا


اسلام آباد (صباح نیوز)سینئر سول جج اسلام آباد محمد شبیر بھٹی نے ریاستی اداروں کے خلاف متنازعہ ٹویٹ کر نے کے الزام میں گرفتار پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما سینیٹر محمد اعظم خان سواتی کو14روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر اڈیالہ جیل راولپنڈی بھیج دیا۔

عدالت نے وفاقی تحقیقاتی ادارے(ایف آئی اے) کے پراسیکیوٹر کی جانب سے اعظم سواتی کا مزید تین روزہ جسمانی ریمانڈ دینے کی استدعا مسترد کردی۔ ایک روزہ جسمانی ریمانڈ ختم ہونے پر ایف آئی اے نے اعظم سواتی کو سوموار کے روز سینئر سول جج اسلام آباد محمد شبیر بھٹی کی عدالت میں پیش کیا۔ گزشتہ سماعت پر ڈیوٹی مجسٹریٹ شعیب اختر نے اعظم سواتی کا ایک روز جسمانی ریمانڈ منظور کیا تھا۔

دوران سماعت ایف آئی اے پراسیکیوٹر نے عدالت سے استدعا کی کہ اعظم سواتی کا مزید تین روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کیا جائے۔ اس پر اعظم سواتی کے وکیل ڈاکٹر بابر اعوان  نے مئوقف اپنایا کہ ان کے مئوکل کا مزید جسمانی ریمانڈ نہیں بنتا ، ایف آئی اے18اشیاء پہلے ہی ریکور کر چکی ہے، ایک ٹویٹ برآمد کرنا ہے جو وہ پہلے ہی تسلیم کر چکے ہیں۔ ڈاکٹر بابر اعوان کا کہنا تھا کہ دوران سماعت اعظم سواتی کی انگلی بھی توڑ دی گئی ہے۔ اس پر جج نے استفسار کیا کہ کیا آپ نے میڈیکل نہیں کروایا ۔

اس پر بابر اعوان نے مئوقف اپنایا کہ جن ڈاکٹروں نے میڈیکل کرنا ہے وہ کچھ لکھ ہی نہیں سکتے، میں ان کے خلاف نہیں بولنا چاہتا، ان کی بھی نوکری چلی جائے گی۔ جبکہ ایف آئی اے پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ اعظم سواتی کا موبائل فون برآمد کرنا ہے۔ اس پر عدالت کا کہنا تھا کہ موبائل برآمد کرنے کے لئے ایک دن کا جسمانی ریمانڈ بہت ہوتا، پہلے ہی آپ کو تین دفعہ ریمانڈ دیا جاچکا ہے۔ عدالت نے ایف آئی اے کی جسمانی ریمانڈکی استدعا مسترد کرتے ہوئے سینیٹر اعظم سواتی کو اڈیالہ جیل راولپنڈی بھیجنے کا حکم دیا ہے۔