عالمی تنظیم کی گول میز کانفرنس کی نائب صدارت وزیراعظم شہباز شریف کو مل گئی


اسلام آباد (صباح نیوز)اقوام متحدہ کی موسمیاتی تبدیلیوں اور مسائل کے حل سے متعلق عالمی تنظیم (سی۔او۔پی۔27) کی گول میز کانفرنس کی وزیراعظم شہباز شریف کو نائب صدارت دینے کا اعلان کردیا گیا ۔  195 ممالک میں سے پاکستان کو یہ منصب عطا ہوا ہے۔

وزارت خارجہ کے بیان  وزیراعظم پاکستان کو بڑا عالمی اعزازماحولیاتی تبدیلیوں کے حوالے سے ملکی، علاقائی اور عالمی سطح پر موثر آواز پر دیا گیا ہے۔ ‘سی۔او۔پی۔27  کی صدارت مصر کے پاس ہے۔ مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی نے وزیراعظم شہباز شریف کو “سی۔او۔پی۔27” اجلاس کی مشترکہ صدارت کی دعوت دی ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف، ناروے کے وزیراعظم اور مصر کے صدرسی۔او۔پی۔27  کی گول میز کانفرنس کی مشترکہ صدارت کریں گے۔اجلاس شرم الشیخ، مصر میں نومبر کے مہینے میں منعقد ہوگا جس میں عالمی سربراہان، حکومتوں کے سربراہ، عالمی مالیاتی اداروں اور تھنک ٹینکس کے ذمہ دار شرکت کریں گے۔

اقوام متحدہ کے زیر اہتمام ماحولیاتی تبدیلیوں کے مسائل اور ان کے حل کے حوالے سے یہ سی۔او۔پی کا یہ ستائیسواں اجلاس ہوگا۔ ماحولیاتی تبدیلیوں کے مسئلہ کو ‘ایس۔سی۔او’ تنظیم کی سطح پر اٹھانے کی وزیراعظم شہباز شریف کی تجویز کی دیگر ممالک نے تائید بھی  کی تھی۔۔  بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں مون سون کی غیرمعمولی بارشوں نے ایک تہائی پاکستان کو متاثر کیا اور صوبہ سندھ اور بلوچستان جبکہ جنوبی پنجاب کے چند اضلاع بری طرح متاثر ہوئے تھے۔ شرم الشیخ میں منعقدہ کانفرنس میں وزیراعظم ماحولیاتی تبدیلیوں سے ہونے والی تباہی کے معاملے کو ایک بار پھر بھرپور قوت سے اجاگر کرتے ہوئے پاکستان کی طرف سے  پیرس معاہدہ پر عمل درآمد پر زور دیا جائے گا  جس کے تحت 2015 میں ترقی یافتہ اور امیر ممالک نے سالانہ 100 ارب ڈالر مہیا کرنے کا وعدہ کیا تھا۔ پاکستان اس وقت 134 ترقی پزیر ممالک کے گروپ77 اینڈ چائنا کا بھی سربراہ ہے۔

پاکستان اس فورم پر بھی نقصان اور تباہی کے عنوان سے ماحولیاتی تبدیلیوں کے مسئلے کو بھرپور انداز میں اٹھانے کا ارادہ رکھتا ہے۔ وزیراعظم سی۔او۔پی۔27 کے اجلاس کے موقع پر دیگر سربراہان مملکت وحکومت، عالمی مالیاتی اداروں اور تھنک ٹینکس کے ذمہ داروں سے ملاقاتیں کریں گے اور ماحولیاتی مسائل سے نمٹنے کے لئے مستقبل کی حکمت عملی پر تبادلہ خیال کریں گے۔  پاکستان میں متبادل توانائی کے ذرائع کو عام کرنے کے لئے بھی خصوصی اقدامات کئے ہیں گئے  جن کے تحت 10 ہزار میگاواٹ بجلی شمسی توانائی کے ذریعے نیشنل گرڈ میں شامل کی جائے گی تاکہ ماحولیاتی خطرات میں کمی لائی جاسکے۔