آصفیہ کی اپنے شوہرکو ایف آئی اے کی جانب سے کراچی منتقلی پر چیف جسٹس سے نوٹس لینے کی اپیل


اسلام آباد (صباح نیوز)راولپنڈی کے محلہ اسلام پورہ کالج روڈ کی رہائشی آصفیہ آصف نامی خاتون نے اپنے شوہر آصف اظہرکی ایف آئی اے کے ہاتھوں مبینہ طور پر فراڈ کیس میں گرفتاری اور کراچی منتقلی کے معاملہ پر چیف جسٹس آف پاکستان اور ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان سے نوٹس لینے اور اسے انصاف دلانے کی اپیل کی ہے۔

آصفیہ آصف نے چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس عمرعطا بندیال اور ہیومین رائٹس کمیشن آف پاکستان کو بھجوائی گئی درخواست میں موئقف اپنایا ہے کہ اس کے شوہر کو کراچی منتقل کیا گیا ہے کیونکہ مدعی مقدمہ بہت بااثرمقامی شخصیات ہیں جن کو سیاسی اثر و رسوخ بھی حاصل ہے جو کہ کسی بھی حد تک جا سکتے ہیں، اس لئے جان کی حفاظت کے لئے اس کے شوہر کو کراچی سے اسلام آباد منتقل کرنے کا حکم دیا جائے اور معاملہ کی جوڈیشل انکوائری کے احکامات صادر کئے جائیں۔درخواست میں کہا گیا ہے کہ سائلہ ایک گھریلو خاتون ہے اور اس کا شوہر آصف اظہر اوبرپاکستان میںبطور سیلز اینڈ مارکیٹنگ منیجر نوکری کرتا ہے۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ مورخہ19اگست2022کو اس کے شوہر کو چند نا معلوم افراد نے دفتر واقع حیدر روڈ صدر راولپنڈی سے دوران ڈیوٹی غیر قانونی طور پر اغواء کر لیا ۔ اس کے بعد نعمان مشتاق جو کہ اوبر کی فرنچائز کا مالک تھا جس نے متعلقہ تھانہ میں ایک درخواست دی۔سائل کے شوہر کے اغواء کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی موجود ہے جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایف آئی اے کراچی افسران و اہلکار سائلہ کے شوہر کو غیر قانونی طور پر اغواء کیا ۔سائلہ کے شوہر کے خلاف غیر قانونی گرفتاری کی فوٹیج سوشل میڈیا ٹوئٹر پر وائرل ہوئی اور20اگست کو اخبار میں اغواء کی خبر شائع ہوئی جس کو دیکھنے پر مذکوران نے بعد ازاں اپنے آپ کو ایف آئی اے ملازمین ظاہر کیا سائلہ اور اس کے گھر والوں کو ڈرایا دھمکایا کہ اگر اس فوٹیج کو نہ ہٹوایا تو تمہارے شوہر کو جان سے مار دیا جائے گا ۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ ایف آئی اے کے اہلکاروں نے اپنے آپ کو بچانے کے لیے سائلہ کے شوہر کو تقریباً سات دن تک غیر قانونی طور پر حبس بیجا میں رکھنے کے بعد مورخہ26اگست کو جوڈیشل مجسٹریٹ کراچی ( ایسٹ ) کی عدالت میں پیش کیا جس پر ہمیں معلوم ہوا کہ آصف کے خلاف دو عدد ایف آئی آر کراچی ایف آئی اے نے درج کی ہوئی ہیں ۔ تین دن کے ریمانڈ کے بعد سائلہ کے شوہر کو جوڈیشل کسٹڈی میں کراچی جیل بھیج دیا۔ ایف آئی اے اہلکاروں نے سائلہ کے شوہر پر یہ الزام لگایا کہ سائلہ کے شوہر نے نوید حسن نامی شخص جو کہ خود بھی ایف بی آر کی بلیک لسٹ میں ہے25کروڑ روپے لیے تاکہ نوید حسن اس کی بیوی اور دو بچوںکی امریکہ سیٹلمنٹ کا بندوبست کرے گا ۔ سائلہ کے شوہر کا اس سارے معاملے سے کوئی تعلق ہے اور نہ ہی سائلہ کا شوہر اس طرح کی کسی کارروائی میں ملوث ہے ۔ اسی طرح سائلہ کے شوہر پر دو عدد اور من گھڑت مقدمات درج کر دئیے گئے  جن سے سائلہ کے شوہر کا  کوئی تعلق نہیں ۔

سائلہ نے ان جھوٹے اور من گھڑت مقدمات کی پیروی شروع کی توسائلہ اور اس کے گھر والوں کو ڈرایا دھمکایا گیا اور شدید نقصان کی دھمکیاں دی گئیں اور سائلہ کو اس بات پر مجبور کیا گیا کہ سائلہ ان کے ناجائز مطالبات مانے اور مقدمات کی پیروی سے پیچھے ہٹ جائے سائلہ کے جان و مال کو شدید خطرات لاحق ہیں ۔ جس پر سائلہ نے ڈی جی ایف آئی اے پاکستان کو درخواست دی مگر شنوائی نہ ہوئی۔ درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ سائلہ، اس کے شوہر اور اس کے تین بچوں کی جان کا تحفظ یقینی بنایا جائے اور مقدمات کی جوڈیشل انکوائری کے احکامات صادر فرمائے جائیں اور مقدمات کو کراچی سے اسلام آباد منتقل کیا جائے کیونکہ سائلہ ،اس کے شوہر اور بچوں کو کراچی میں شدید خطرات لاحق ہیں کیونکہ مدعی مقدمات بہت با اثر ، مقامی شخصیات ہیں جن کو سیاسی اثر و رسوخ بھی حاصل ہے جو کہ کسی بھی حد تک جا سکتے ہیں ۔سرخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ سائلہ کی مدد فرمائیں جو کہ قانون کی بالا دستی اور قرین انصاف ہو گا ۔ ZS