کراچی(صباح نیوز)سیکریٹری جنرل حلقہ خواتین جماعت اسلامی پاکستان دردانہ صدیقی نے جماعت اسلامی اور الخدمت کے تعاون سے قائم گڈاب ٹاؤن میں سیلاب متاثرین کے لیے خیمہ بستی کا دورہ کیا اور متاثرین سے ملاقاتیں کیں۔متاثرین نے حکومت کی جانب سے بارش کے باعث پانی کھڑے ہونے اورسیلاب کے پانی کا رخ آبادیوں کی طرف موڑنے سمیت مسائل سے آگاہ کیا ۔
اس موقع پر معتمدہ پاکستان تسنیم معظم،ناظمہ صوبہ سندھ رخشندہ منیب،نائب ناظمہ صوبہ سندھ عظمی اظہار،ناظمہ کراچی اسماء سفیر،معتمدہ کراچی فرح عمران،ناظمہ ضلع شمالی مہر افشاں،نائب ناظمات ضلع شمالی،امیر ضلع شمالی محمد یوسف،سیکریٹری اطلاعات پاکستان صائمہ افتخار، سیکریٹری اطلاعات کراچی ثمرین احمد و دیگربھی موجود تھیں ۔
دردانہ صدیقی نے متاثرین سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ جماعت اسلامی اور الخدمت اپنی روایت کو برقرار رکھتے ہوئے سیلاب متاثرین کے رہنے کے لیے خیمہ بستی قائم کی اور اپنی بساط کے مطابق ضروریات زندگی فراہم کیں، خیمہ بستی میں نواب شاہ سے تعلق رکھنے والے متاثرین موجود ہیں ،متاثرین نے ہمیں بتایا کہ بارش کے باعث پانی کھڑا ہوگیا تھا لیکن حکمرانوں نے سیلاب کا سیلاب کا رُخ جان بوجھ کر آبادیوں کی طرف کردیا جس کے باعث ہمارے گھر اور مویشی پانی میں بہہ گئے ، لیکن حکمرانوں نے ان سب کے باوجود ہماری مدد نہیں کی اور ہمارے رہنے اور کھانے پینے کا بندوبست نہیں کیا ۔انہوں نے کہاکہ جماعت اسلامی اور الخدمت کے تعاون سے متاثرین کے لیے ضروریات زندگی کھانے پینے کی اشیاء ، بچے اور بچیوں کے لیے کپڑے اور میڈیکل کیمپ بھی قائم کیے ہیں ،ہم اہل خیرحضرات کے شکر گزار ہیں جنہوں نے ہمیشہ کی طرح جماعت اسلامی اور الخدمت پر اعتماد کیا اور بڑے پیمانے پر خشک اجناس فراہم کیں اورمالی معاونت کی ،
اس موقع پر ہم اہل خیر حضرات سے بھی اپیل کرتے ہیں کہ ملک کے نظام کو درست کرنے کے لیے ملک کی باگ دوڑ دیانت دار اور باصلاحیت ہاتھوں میں دینے کے لیے جماعت اسلامی کا انتخاب کریں ۔جماعت اسلامی پر امن اور خوشحال پاکستان کی ضمانت ہے ، ہم عوام کے وسائل کو عوام پر ہی خرچ کریں گے ،آج متاثرین حکمرانوں سے سوال کررہے ہیں کہ ہم ڈوب رہے ہیں لیکن کوئی بھی ایم پی اے اور ایم این اے ہماری دادرسی تک کے لیے نہیں آیا ،سیلاب متاثرین کی امداد کے لیے کھربوں روپے کی امداد کہاں خرچ کی گئی ؟،حکمران اگر اپنی ذمہ داریاں نہیں نبھاسکتے تواخلاقاً ایوانوں کو چھوڑ کر استعفیٰ دے دیں۔ جماعت اسلامی حکومت میں نہ ہونے کے باوجود بھی اپنے رضاکاروں کے ساتھ سیلاب متاثرین کی مدد کررہے ہیں ،اگر جماعت اسلامی پر اعتماد کیاگیا تو اس سے زیادہ بھرپور طریقے سے کام کر کے دکھائیں گے۔
رخشندہ منیب نے کہاکہ جماعت اسلامی اور الخدمت ہمیشہ کی طرح زبانی جمع خرچ کرنے کی بجائے میدان عمل میں موجود ہے اور متاثرین بہن بھائیوں کے لیے مدد کررہے ہیں،سندھ کے تقریبا ً 23اضلاع سیلاب سے متاثر ہوئے ہیں ، آفات اللہ کی طرف سے ہوتی ہیں لیکن سندھ گورنمنٹ کی نااہلی و ناقص کارکردگی کی وجہ سے سندھ کے رہنے والے آج مشکلات کا شکار ہیں ،حکومتی وزراء نے اپنی فصلیں اور زمینیں بچانے کے لیے پانی کا رُخ موڑ کر آبادیوں کو تباہ برباد کیا ہے ،تباہی وبربادی میں سندھ گورنمنٹ اوران کے وزراء براہ راست ملوث ہے ،المیہ یہ ہے کہ حکومتی سطح پر متاثرین کی کوئی مددنہیںکی جارہی اور انہیں واپس اپنے گھرجانے کی اجازت بھی نہیں دی جارہی ۔
اسماء سفیر نے کہاکہ کراچی کے عوام نے ہمیشہ کی طرح سیلاب متاثرین کی دل کھول کر امداد کی ہے لیکن ہمیشہ کی طرح اس موقع پر سندھ حکومت بے حس رہی اور بیرونی امداد بھی ہڑپ کرگئی ۔