بلوچستان زراعت معیشت وتجارت سمیت ہر سطح پر تباہ ہوگیاہے، مولانا عبدالحق ہاشمی


کوئٹہ(صباح نیوز)امیر جماعت اسلامی بلوچستان مولانا عبدالحق ہاشمی نے کہاکہ بلوچستان میں سیلاب وبارش کے متاثرین کی مددکے حوالے سے   حکومتی کارکردگی نہ ہونے کے برابرہے بلوچستان زراعت معیشت وتجارت سمیت ہر سطح پر تباہ ہوگیاہے حکومت ،حکومتی ادارے واہلکار ریلیف ورک کو بھی بدعنوانی ولوٹ مارمیں مصروف ہیں ۔اگر حکومت ،حکومتی ادارے فعال ہوتے تو سیلابی راستوں میں مکانات کیوں تعمیر ہوتے ۔حکومتی نااہلی ،بدعنوانی ،غفلت کی وجہ سے بارش وسیلاب کے راستوں میں زمینوں پر قبضے اورمکانات تعمیر ہوئے جس کی وجہ سے آج اموات،گھرسیلابی پانی کی نظراورتباہی وبربادی بہت زیادہ ہوئی ۔الخدمت فاؤنڈیشن جماعت اسلامی کے لوگ دن رات دستیاب وسائل بروئے کارلاکر متاثرین کی خدمت کررہے ہیں حکومت گیس ،فون ،بجلی ،نیٹ بحال کرنے کیساتھ شاہراہیں فوری کھول لیں۔عالمی اداروں کی امداد کو دیانت داری واخلاص سے متاثرین پر خرچ کرنے کی ضرورت ہے متاثرین کی امدادمیں بدعنوانی وغفلت قومی مصیبتیں لاتی ہیں ۔

اپنے جاری بیان میں انہوں نے کہاکہ حکومت متاثرہ علاقوں کو آفت زدہ قراردیکر ٹیکسزمعاف اور ان علاقوں کے متاثرین پر فنڈزخرچ کریں ۔ دکھی انسانیت کی خدمت کیلئے ہر فردوادارے کو سامنے آناچاہیے ہم اللہ کے پریشان بندوں پرخرچ کریں گے تو کل ہم سے بھی مصیبت وپریشانی ہٹ جائیگی تاجر دکاندارسرمایہ دارسمیت ہر فرد وادارے کو دل کھول عطیات پریشان حال لوگوں پر خرچ کرنا چاہیے ہر سرمایہ دار کے سرمایے میں غریب ضرورت مند کا حق وحصہ ہے اگر سرمایہ دار وہ حصہ ادا کریں تو ان کے مال میں مزید برکت اور ان سے بلائیں پریشانیوں دورہوگی ۔ ایمرجنسی ،فلڈریلیف ،ری ہیبلی ٹیشن فنڈقائم تو ہوجاتے ہیں لیکن متاثرین امداد کے منتظرپریشانی ومشکل میں ہوتے ہیں جو لمحہ فکریہ ہے اس لیے حکومتی اعلانات پر عمل درآمد اور ہر مرحلے میں دیانت داری واخلاص اورنیک نیتی لازمی ہے ۔

جماعت اسلامی الخدمت فائونڈیشن سیلاب وبارش متاثرین کی پریشانی ومشکلات کم کرنے کیلئے جدوجہد کررہی ہے مخیر حضرات تاجربرادری اس جدوجہدمیں ہمارا ساتھ دیں ۔بلوچستان میں بارش سے لاکھوں لوگ بے گھر ،پریشانی وامداد کے منتظر ہیں ،سرکاری اداروں وآفسرزکو دیانت داری وایمانداری سے کام کرنا ہوگا بصورت دیگر ہمیشہ کی طرح بارش متاثرین کی امدادبھی بدعنوانی کی نظرہوجائیگی ۔الحمداللہ سرکاری اداروں میں دیانت دار ایماندارآفیسرزموجودہیں لیکن اگر قیادت دیانت دار فردکے ہاتھ آجائیں تو متاثرین کی امداد دیانت داری سے خرچ ہوسکتے ہیں۔