چترال (صباح نیوز)چترال میں خاتون سمیت7 افراد سیلابی ریلے میں بہہ گئے جن میں سے 5 افراد کی لاشیں نکال لی گئیں۔چترال میں سیلابی صورتحال کا سامنا ہے اور سیلابی ریلے میں خاتون سمیت 7 افراد بہہ گئے۔
ریسکیو ذرائع کے مطابق اطلاع ملتے ہی ریسکیو آپریشن کیا گیا جس کے نتیجے میں 5 افراد کی لاشیں نکال لی گئیں جبکہ 2 افراد کی تلاش کیلئے سرچ آپریشن جاری ہے۔ اس کے علاوہ چترال میں سیلابی ریلے میں پھنسے 15 افراد کو بچا لیاگیا۔
اس سے قبل وادی نیلم کے علاقے رتی گلی میں بادل پھٹنے سے نالے میں طغیانی آگئی، ریلے میں بہہ جانے والے 5 سیاحوں میں سے 2 کی لاشیں مل گئیں جب کہ دیگر کی تلاش جاری ہے۔رتی گلی کلاڈ برسٹ کے بعد علاقے میں پھنس جانے والے دو سو سے زائد سیاحوں کو بحفاظت ریسکیو کر لیا گیا ۔
دوسری جانب شدید بارشوں اور سیلاب نے گلگت کے نواحی علاقہ گورو جگلوٹ میں تباہی مچادی، دریائے ہنزہ کے قریب آباد 50سے زائد گھرانے سیلاب میں بہہ گئے۔
متاثرہ علاقوں میں پاک آرمی اور سول انتظامیہ کا ریلیف آپریشن جاری ہے، متاثرہ افراد کی رہائش کے لیے شاہراہ قراقرم پر عارضی ٹینٹ ولیج قائم کردئیے گئے۔سیلاب سے تباہ شدہ گائوں گورو جگلوٹ میں پاک فوج نے متاثرہ افراد کے لیے میڈیکل کیمپ قائم کر کے مفت ادویات اور متاثرہ خاندانوں کو ریلیف کا سامان فراہم کرنا شروع کر دیا۔
پاک فوج کی جانب سے متاثرین کے لے ٹینٹ، اشیائے خورونوش، ادویات فراہم کی جارہی ہیں۔مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ لوگوں کے مکانات، لاکھوں روپے مالیت کی قیمت زمین اور پھل دار درخت تباہ ہو گئے جس پر صوبائی حکومت خاموش ہے، انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ فوری طور پر مستقل بنیادوں پر رہائش کا بندوبست کیا جائے۔