عمران خان حکومت کے دوران بھی اداروں کا لاڈلہ تھا اور آج بھی لاڈلہ ہے ،طلال چوہدری


اسلام آباد (صباح نیوز) مسلم لیگ کے سینئر رہنما طلال چوہدری نے کہا ہے کہ سابق وزیر اعظم عمران خان حکومت کے دوران بھی اداروں کا لاڈلہ تھا اور آج بھی لاڈلہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اثاثوں کے حوالے سے الیکشن کمیشن آف پاکستان نے ساڑھے آٹھ سالوں کے بعد فیصلہ سنا کر قوم پر کوئی احسان نہیں کیا بلکہ یہ ظلم ہے وہ فارن فنڈنگ لیتا رہا اور ای سی پی سوتا رہا ۔

ان خیالات کا اظہار طلال چوہدری نے نیشنل پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا ۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے ملک کے انصاف کے نظام پر ماتم کرنے کا دن ہے ۔ اگر کوئی ایک روپیہ بھی اثاثوں میں سے چھپائے تو وہ نا اہل ہو جاتا ہے لیکن عمران خان کے کاغذات مسترد نہیں کئے گئے ۔ انہیں ہمیشہ سے چھوٹ دی جاتی رہی ہے ۔ قوم کو پتا ہونا چاہیے کہ عمران خان کے لیے قانون الگ ہے اور عام آدمی کے لیے قانون الگ ہے ۔ عمران خان صرف لاڈلہ نہیں ہے بلکہ لاڈلہ پلس ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ریاست مدینہ ہونے کے دعویدار نے اقتدار سنبھالتے ہی توشہ خانہ کی گھڑیاں اور مال کھا گیا  لیا ،حضرت عمر رضی اللہ عنہا کی مثالیں عمران خان پر جچتی  نہیں، جو بدوؤں کو اپنی چادر کے حساب کے بارے میں بھی بتاتے تھے ۔

  انہوں نے کاغذات دکھاتے ہوئے کہا کہ یہ عمران خان کی کرپشن سے بھرے ہوئے ہیں ۔ اگرٹی سیٹ بھی تحفہ کے طور پر دیا گیا وہ بھی اٹھا کر گھر لے گیا اور اس کی قیمت صرف پینتیس سو لگائی ہے جبکہ اتنے پیسوں کا سیٹ تو میرے گاؤں جڑانوالہ میں بھی نہیں ملتا ۔ پنکی پیرنی کے بے شمار ہیروں جواہرات والے ہاروں اور مزید کئی چیزوں کی قیمت صرف پانچ لاکھ چوالیس ہزار ادا کی لگائی گئی،  ۔ انہوں نے کہا افسوناک بات ہے عام پاکستانیوں کے لیے الگ قانون ہے اور لاڈلوں کے لیے الگ ۔ ہم نے کاغذات نامزدگی کے حوالے سے اعتراضات اٹھا ئے ہیں اگر پھر فیصلہ پاکستان تحریک انصاف کے حق میں آتا ہے اگرچہ اس نے اثاثے چھپائے اور توشہ خانہ کا سارا سامان اٹھا کر گھر لے گیا جبکہ سابق وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف کو بغیر کسی ٹھوس وجوہات کے نا اہل کر دیا گیا ۔

طلال چوہدری نے کہا کہ نہ عمران خان صادق اور نہ ہی امین لیکن اس کے کاغذات نامزدگی پھر بھی منظور کر لیے گئے ہیں جبکہ آئین کی باسٹھ  اور تریسٹھ شقوں پر پورا نہ اترنے والا شخص الیکشن میں حصہ نہیں  لے سکتا۔ شہباز گل کے بارے میں عمران خان کہہ رہا ہے کہ اس پر تشدد ہوا ہے ۔ اگر تشدد ہوا ہم تو وہاں حکومت پنجاب ہے وہ اس کا میڈیکل کروا سکتی ہے ۔ عمران جھوٹا بیانیہ اس وجہ سے بنا رہا ہے تاکہ شہباز جو بھی بیان دے اس پر کہا جا سکے کہ یہ تشدد سے بیان دلوایا دیا گیا ہے ۔