یزیدی نظام کے خاتمہ اور اسلامی نظام کے قیام کے لیے اتحاد امت ضروری ہے، لیاقت بلوچ


کوئٹہ(صباح نیوز)نائب امیر جماعت اسلامی، سیکرٹری جنرل ملی یکجہتی کونسل لیاقت بلوچ نے بلوچستان اور سندھ کے علمائ، ملی یکجہتی کونسل کے قائدین سے کہا کہ ماہ محرم میں امن، احترام، وحدت اور یکجہتی کی فضا قائم رکھنا اہل سنت اور اہل تشیع کی مشترکہ دینی اور ملی ذمہ داری ہے۔یزیدی نظام کے خاتمہ اور اسلامی نظام کے قیام کے لیے اتحاد امت اور دینی مشترکات پر متحد ہونا ضروری ہے۔باطل نظام اپنی پوری قوت سے فلسفہ شہادت حسین رضی اللہ تعالی عنہ کو بائی پاس کررہا ہے، جبکہ خانوادہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے محبت، عشق اور والہانہ جذبوں کے باوجود باہمی افتراق کی وجہ سے یزیدی قوتوں کے مقابلہ میں غیر موثر ہیں۔ملی یکجہتی کونسل کے راہنماؤں نے اعلان کیا کہ ماہ محرم الحرام میں امن اور دینی جذبوں کو فروغ دینے کے لیے اپنا کردار ادا کریں گے۔

لیاقت بلوچ نے کوئٹہ میں پختونخواہ ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی، جے یو آئی کے مرکزی رہنما حافظ حسین احمد سے ملاقات کی اور نواب محمد اسلم رئیسانی، لشکری رئیسانی کی والدہ کی وفات پر تعزیت کی اور کراچی میں سابق ناظم اعلی اسلامی جمعیت طلبہ پاکستان حمزہ صدیقی کی تقریب ولیمہ میں شرکت کے موقع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پورے ملک میں طوفانی بارشوں سے بڑے نقصانات ہوئے ہیں لیکن ناقص انتظامات اور انتہائی غیرمعیاری تعمیرات کی وجہ سے عوام بڑے عذاب میں مبتلا کردیے گئے ہیں. کراچی کے عوام انتہائی ناگفتہ بہ صورت حال سے دوچار ہیں۔خراب سڑکیں و سیوریج، بجلی لوڈشیڈنگ اور بارشی پانی کی نکاسی نہ ہونے کی وجہ سے شہری بدترین مسائل سے دوچار ہیں. کراچی کی مجبوری ہے، بلدیاتی انتخابات میں جماعت اسلامی کی جیت ضروری ہے۔حافظ نعیم الرحمن کی قیادت میں کراچی کے عوام کو اعتماد حاصل ہوا ہے کہ جماعت اسلامی ہی کراچی کے شہری حقوق کی بحالی کا حل ہے. پی پی پی، پی ٹی آئی اور ایم کیو ایم مشترکہ مقف کیساتھ بلدیاتی انتخابات سے فرار چاہتی ہیں. انتخابی التوا کراچی کے عوام کے ساتھ بڑا ظلم اور ناانصافی ہے۔

لیاقت بلوچ نے ملک کے معاشی بحران کا ذمہ دار تمام حکمران طبقوں کو قرار دیتے ہوئے کہا کہ بدانتظامی، قومی وسائل پر لوٹ مار، کرپشن، قرضوں اور سود کی لعنت نے پاکستان کی آزادی، خودمختاری اور قومی وقار کو داغدار کردیا ہے. کوئی بیرونی امداد، آئی ایم ایف کا ریلیف ہماری حالت بحال نہیں کرسکتے۔ خوانحصاری، اپنے وائل پر اعتماد، درآمدات، برآمدات، زرمبادلہ اور انتظامی اخراجات میں توازن لانا ہی حل ہے۔حکمران بھیک مانگنے اور کشکول پھیلانے کی بجائے خودانحصاری اور اپنی قوم پر اعتماد کا راستہ اپنائیں. جماعت اسلامی ملک کو بحرانوں سے نکالنے کے لیے قومی عزم کیساتھ جدوجہد جاری رکھے گی۔