قومی اسمبلی میں قرضوں کے حوالے سے ہوشربا انکشافات، باعث تشویش ہیں، محمد جاوید قصوری


لاہور (صباح نیوز)امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی محمد جاوید قصوری نے کہا ہے کہ وزیر مملکت برائے خزانہ عائشہ غوث پاشا کی جانب سے قومی اسمبلی میں قرضوں کے حوالے سے ہوشربا انکشافات پاکستانی قوم کے لئے باعث تشویش ہیں۔31مئی 2022تک پاکستان کے ذمہ غیر ملکی قرضہ 126.07 بلین ڈالر سے تجاوز کر چکا ہے جس میں آئی ایم ایف کا قرضہ 7ارب29کروڑ ڈالر تک پہنچ گیا ہے ۔رواں سال اصل رقم کے82ارب اور سود کی مد میں 13ارب ڈالر ادا کرنے ہونگے ۔سودی معاشی نظام نے ملکی معیشت کو جکڑ کر رکھ دیا ہے ۔ اس سے نجات حاصل کرنا ضروری ہو چکا ہے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے مختلف تقریبات سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں تمام ادارے تباہی کا منظر پیش کر رہے ہیں اسٹیل مل کے ساتھ جو آٹھ سالوں سے سوتیلی ماں جیسا سلوک کیا جا رہا ہے ۔ اسٹیل مل مکمل طور پر بند پڑی ہے۔ اسٹیل مل کو 20کروڑ روپے روزانہ کا نقصان ہو رہا ہے ۔ 24ہزار ملازمین میں سے صرف28سو رہ گئے ہیں ۔میڈیا کی رپورٹ کے مطابق اسٹیل مل کے 10ارب روپے کے اثاثے چوری ہو چکے ہیں مگر مجال ہے کہ حکومت یا کسی متعلقہ ادارے کے کانوں پرجوں تک بھی رینگتی ہو۔اسٹیل مل کو بحال کرنے کے لئے محض دو ارب ڈالر درکار تھے مگر اب تک 12ارب کرپشن کی نذر اور 650ارب کا خسارہ ہو چکا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ایک ایسا ملک جہاں غربت نے مستقل ڈیرے ڈال رکھے ہو ں ، 8کروڑ افراد سطح غربت کی لکیر پر زندگی گزارنے پر مجبور ہوں ،وہاں شاہانہ اخراجات کا یہ عالم ہے کہ وفاقی و صوبائی حکومتیں ہر سال افسران کی سرکاری مراعات پر اربوں روپے صرف کر دیتیں ہیں۔ محمد جاوید قصوری نے اس حوالے سے مزید کہا کہ جب سے ملک میں اتحادی حکومت بر سر اقتدا ر آئی ہے ڈالر کی قیمت میں 60روپے کے اضافے کے بعد 245روپے کا ہو چکا ہے جبکہ سونا دس ہزار 500روپے مہنگاہوا ہے ۔ ہر چیز کی قیمت کو آگ لگ چکی ہے ۔ عوام کو کسی بھی قسم کا کوئی ریلیف میسر نہیں ۔