اسلام آباد(صباح نیوز) تنظیم برائے امن وثقافت کی چیئرپرسن مشعال حسین ملک سے امریکی وفد نے ملاقات کی ہے ۔وفد میں شامل مائیکل کرو، لوکاس بونٹراگر، ڈاکٹر جوز نائٹ، انور قاسمی، الیاس مسیح اور داد الیاس نے مشعال حسین ملک کو یاسین ملک کی بحفاظت رہائی اور تنازعہ کشمیر کے حل کے لیے ہر ممکن کوشش کرنے کی یقین دھانی کرائی ۔
ملاقات کے دوران مشعال ملک نے وفد کو بتایا کہ یاسین ملک کو بھارتی غیر قانونی تسلط کے خلاف آواز اٹھانے کے واحد جرم کی وجہ سے ڈیتھ سیل میں رکھا گیا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ یاسین ملک بھارت کی غلامی کے طوق کو توڑنے کے لیے کشمیر کی پرامن جدوجہد کی سب سے طاقتور آواز ہیں ۔ یاسین ملک کو جھوٹے اور من گھڑت مقدمات میں پھنسایا گیا۔چیئرپرسن نے خدشہ ظاہر کیا کہ سفاک حکام انہیں تشدد کا نشانہ بنا سکتے ہیں کیونکہ کئی حریت رہنما اور نوجوان کشمیری پہلے ہی نظر بندی میں مارے جا چکے ہیں۔
انہوں نے وفد کے ارکان پر زور دیا کہ وہ یاسین ملک کی غیر قانونی حراست اور انسانی حقوق کی مسلسل خلاف ورزیوں کا معاملہ عالمی فورمز پر اٹھائے۔ انہوں نے عالمی طاقتوں اور اقوام متحدہ کے اداروں پر زور دیا کہ وہ فاشسٹ نریندر مودی کی زیر قیادت ہندوتوا حکومت پر دبا وڈالیں کہ وہ دیرینہ تنازعہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق حل کریں۔
اس موقع پر وفد نے انہیں یقین دلایا کہ وہ یاسین ملک کی قید اور کشمیریوں کی نسل کشی کا معاملہ ہر فورم پر اٹھائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ آر ایس ایس کے نظریے سے متاثر ہندوتوا حکومت عالمی امن کو بری طرح متاثر کر رہی ہے۔امریکی وفد نے اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ یاسین ملک کی بحفاظت رہائی اور تنازعہ کشمیر کے حل کے لیے ہر ممکن کوشش کریں گے۔