کوئٹہ(صباح نیوز)امیر جماعت اسلامی بلوچستان مولانا عبدالحق ہاشمی نے کہا ہے کہ اے پی ڈی ایم،فوجی آمروں اور پی ٹی آئی کی حکومتوں نے مل کر ملک کو 50ہزارارب روپے سے زائد کا مقروض کیا مہنگائی کی وجہ وسائل کی کمی نہیں، بیڈگورننس، کرپشن اور سودی نظام ہے۔ عوام کا مطالبہ ہے کہ آئی ایم ایف سے کیے گئے معاہدے اسمبلی میں پیش کیے جائیں۔امریکا اور آئی ایم ایف کے غلاموں نے پاکستان کا جغرافیہ اور نظریہ برباد کر دیا۔ ظالم جاگیرداروں اور کرپٹ سرمایہ داروں نے پاکستانیوں کی خودداری اور نوجوانوں کا مستقبل استعمار کے ہاتھوں گروی رکھ دیا۔بدترین مہنگائی،بدعنوانی اور شدید گرمی میں بجلی کی بیس گھنٹے لوڈشیڈنگ نے عوام کا جیناحرام کر دیامہنگائی کرنے کے بجائے سابقہ وموجودہ حکمرانوں نے لوٹی گئی قومی دولت برآمد کرکے ملک کے قرضے ادا کیے جائیں۔
اپنے جاری بیان میں انہوں نے کہاکہ لوگ مہنگائی اور غربت سے تنگ، زندگی گزارنا محال ہو گیا۔ پڑھے لکھے نوجوان بے روزگاری کی وجہ سے ڈگریاں جلا رہے ہیں۔کئی دہائیوں سے پاکستان پر مافیاز کا راج، ایک طرف ایک فیصد طبقہ 99فیصد وسائل پر قابض اور دوسری جانب مجبور اور بے بس عوام بنیادی ضروریات کے لیے ترس رہے ہیں۔ اس وقت جماعت اسلامی کے علاوہ سبھی سیاسی جماعتیں حکومت میں ہیں۔ اقتدار میں ہونے کے باوجود یہ لوگ چوکوں چوراہوں میں جلسے بھی کر رہے ہیں اور رو بھی رہے ہیںیہ کب تک عوام کو دھوکا دیتے رہیں گے۔ حکمران سن لیں کہ قوم بیدار ہو چکی۔ ہمارے مسائل کا حل اسلامی نظام میں ہے۔ سودی معیشت کے خلاف جہاد کرنا ہو گا۔ اللہ تعالیٰ کے احکامات سے بغاوت کریں گے تو انجام بنی اسرائیل جیسا ہو گا۔ ملک میں سبھی تجربات ناکام ہو گئے، اب ایک موقع اسلامی نظام کو ملنا چاہیے۔
قوم کرپشن سے نجات، بے روزگاری ، سودی معیشت ، مہنگائی کے خاتمے اور ملک کو اسلامی فلاحی ریاست بنانے کے لیے جماعت اسلامی کا ساتھ دیں۔ جماعت اسلامی سیاست نہیں، قوم کی حقیقی آواز گونگے بہرے حکمرانوں تک پہنچا رہی ہے۔ وفاقی شرعی عدالت نے سود کے خلاف فیصلہ دے دیا، سود آئین پاکستان کے مطابق ناجائز ہے، اگر امریکا اور یورپ اپنے آئین کے پابند ہیں، تو ہم عالمی مالیاتی اداروں سے لاء آف لینڈ کے تحت معاہدے کیوںنہیں کر سکتے۔ جب تک سودی معیشت کی صورت میں حکمران اللہ تعالیٰ سے جنگ جاری رکھیں گے، بہتری نہیں آ سکتی۔ عوام بہت قربانی دے چکے، اب جاگیرداروں، وڈیروں اور کرپٹ سرمایہ داروں کی قربانی کا وقت آ گیا۔ قوم بیدار ہو چکی اور حکمرانوں سے حساب مانگ رہی ہے۔