سری نگر: مقبوضہ کشمیر میں 8 سال بعد اسمبلی انتخابات کا امکان پیدا ہوگیا ہے ۔
بھارتی الیکشن کمیشن نے جموں و کشمیر میں انتخابی فہرستوں پر نظرثانی کا حکم دیا ہے۔ انتخابی فہرستوں پر نظرثانی کا کام 31 اکتوبر 2022 تک مکمل کر لیا جائے گا۔اسمبلی انتخابات اس سال کے آخر میں یا اگلے سال کی شروعات میں ہوسکتے ہیں۔
بھارتی الیکشن کمیشن نے جموں و کشمیر کے چیف الیکٹورل آفیسر کو لکھے گئے خط میں ہدایت کی ہے کہ انتخابی فہرستوںپر نظرثانی کا کام 31 اکتوبر 2022 تک مکمل کر لیا جائے۔5 اگست 2019 کو مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کے بعدانتخابی فہرستوں پر نظر ثانی نہیں ہو سکی تھی ۔ اب حدبندی کا عمل مکمل ہونے کے بعد انتخابی فہرستوں پر نظر ثانی شروع ہوگی ۔
گزشتہ ماہ بھارتی حدبندی کمیشن نے مقبوضہ کشمیر کے لیے نئی سیاسی حلقہ بندیوں کی فہرست جاری کی تھی جس میں مسلم اکثریتی علاقوں میں ہندو آبادی کو بہت بڑی نمائندگی مل گئی ہے اور نئے انتخابات کے لیے راستہ ہموار کیا جا رہا ہے۔ 2019 میں بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی حکومت نے مقبوضہ کشمیر میں اپنا قبضہ مزید مضبوط کرنے کے لیے خطے کو دو وفاقی اکائیوں میں تقسم کردیا تھا۔
مقبوضہ خطہ اصل میں مسلم اکثریتی وادی کشمیر، ہندو اکثریتی جموں کے خطے اور لداخ کے دور دراز بدھسٹ انکلیو پر مشتمل تھا۔حکومت نے کہا کہ ایک حد بندی کمیشن نے لداخ کو چھوڑ کر مقبوضہ کشمیر کے 90 اسمبلی کے حلقوں کو حتمی شکل دی ہے، جموں کے لیے 43 اور کشمیر کے لیے 47 نشستیں رکھی گئی ہیں، اس سے قبل جموں میں 37 اور وادی کشمیر کی 46 نشستیں تھیں۔