کوئٹہ(صباح نیوز) امیر جماعت اسلامی بلوچستان مولانا عبدالحق ہاشمی نے کہا ہے کہ پی ڈی ایم، پیپلزپارٹی اور پی ٹی آئی نے مل کر ملک کی خودمختاری کا سودا اور نوجوانوں کا مستقبل گروی رکھ دیا۔ سودی معیشت کے خلاف ہر سطح پر جدوجہد جاری رہے گی ۔پاکستان کے حکمران،اسٹبلشمنٹ ملک اورعوام کے نہیں ذاتی مفادات کیلئے کوشاں ہیں۔عوام ان لٹیروں کو مسترد کرتے ہوئے دیانت دار دین دار لوگوں کا ساتھ دیں ۔پاکستان ہمارا فیصلے آئی ایم ایف وامریکہ کررہے ہیں یہی ہمارے بزدل حکمرانوں کا بہت بڑاجرم ہے
اپنے بیان میں انہوں نے کہاکہ یہ عجوبہ سمجھنے سے قاصر ہوں کہ حکمرانوں کے اثاثے بڑھ رہے ہیں اور عوام کے پاس دو وقت کی روٹی کے لیے وسائل دستیاب نہیں۔ جب بھی مشکل وقت آتا ہے تو دولت کے ڈھیر پر بیٹھے حکمران، کارخانوں کے مالک، ٹیکس چور اور کرپٹ سرمایہ دار غریبوں سے تقاضا کرتے ہیں کہ قربانی دیں۔وفاق اوربلوچستان کے حکمران اپنے اثاثوں کا دس فیصد ہی ملک کو دینے کے لیے راضی ہو جائیںمسائل میں بہت کمی آئیگی ۔ حکمران کب تک غریب عوام تاجر مزدور محنت کش اور غریب عوام کی قربانیاں مانگتے اور ان کا مذاق اڑاتے رہیں گے، کوئی چائے کم پینے کے مشورے دے رہا ہے، تو کوئی کہتا ہے کہ ایک وقت کی روٹی کم کرو۔ غریب اپنا خون بھی ملک کو دے دیں، توحالات ٹھیک نہیں ہو سکتے جب تک یہ ظالم سرمایہ دار طبقہ خود قربانی نہیں دیتا۔ عوام نے بہت صبر کر لیابدقسمتی سے صرف ایک فیصد اشرافیہ ملک کے 99فیصد وسائل پر قابض ہوگیا ہے۔عوام نے بار بار کچھ قوتوں کو موقع دیا مگر حالات بد سے بدتر ہوتے گئے۔ بلوچستان غربت بے روزگاری مہنگائی کی وجہ سے جل رہا ہے، غریب کی جھونپڑی میں غربت ناچ رہی ہے۔ ملک کو اس نہج پر پہنچانے والی پی ڈی ایم اور پی ٹی آئی کے حکمران جماعتیں ہیں۔ ترقی وخوشحالی کیلئے جھوٹ، بددیانتی، گالی،سودی معیشت اور لوٹ کھسوٹ کی سیاست کو دفن کرناہوگا اور اسلامی فلاحی پاکستان کی بنیادرکھنا ہوگابصورت دیگر حالات ٹھیک نہیں ہوسکتے جماعت اسلامی ہر بدعنوان اوربدعنوانی کے خلاف جنگ کرے گی۔ مہنگائی، کرپشن اور سودی معیشت حکمرانوں کی لوٹ مار ،اسلامی تعلیمات سے دوری کی وجہ سے ہے سودی نظام، کرپشن اور مہنگائی نے عوام کو نچوڑ کر رکھ دیاہے۔ چاروں طرف اندھیر نگری، بے روزگاری کا طوفان، ملک انارکی کی طرف جا رہا ہے۔ حکمران جماعتیں اپنے مفادات کے لیے نوراکشتی کر کے عوام کو ایک دفعہ پھر دھوکا دینے کی ناکام کوشش کر رہی ہیں حکومت مہنگائی کم نہیں کر سکتی، تو گھر چلی جائے۔ وفاقی شرعی عدالت کے فیصلے کی روشنی میں سودی نظام سے نجات کا روڈ میپ دے۔ عوام کے حقوق کے لیے جدوجہد کو فیصلہ کن مرحلے تک لے کر جائیں گے، ظلم پر چپ نہیں رہ سکتے۔