تحریک عدم اعتماد کے تحت حکومت ہٹانا جمہوری اور آئینی طریقہ ہے، شازیہ مری


اسلام آباد(صباح نیوز)وفاقی وزیر تخفیف غربت اور سماجی تحفظ شازیہ مری نے کہا ہے کہ تحریک عدم اعتماد کے تحت حکومت ہٹانا جمہوری اور آئینی طریقہ ہے۔ قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان کو چار سالوں میں اندرونی اور بیرونی سطح پر نقصان ہوا، گزشتہ وزیراعظم کہتے تھے کہ آلو اور ٹماٹر کی قیمتیں دیکھنے کیلئے وزیراعظم نہیں بنا۔ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان کے مسائل حل کرنے کیلئے عملی اقدامات لینے ضروری ہیں، آصف زرداری نے آغاز حقوق بلوچستان کا تحفہ دیا جس کو مضبوط کیا جانا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ کینیڈین پارلیمنٹ کے رکن کی تقریر پر حیرت ہوئی، کینیڈین رکن پارلیمنٹ کو اونچا سٹیٹس نصیب ہوتا ہے لیکن پھر بھی رکن کی جانب سے حقائق سے ہٹ کر بات کی گئی، بطور پاکستانی اور رکن پارلیمنٹ کینیڈین رکن پارلیمنٹ کے بیان پر افسوس کا اظہار کرتی ہوں، کسی پارلیمنٹ میں پاکستان کے جمہوری نظام پر تنقید کی کسی صورت اجازت نہیں دیں گے۔شازیہ مری نے کہا کہ پاکستان آئینی، جمہوری، ایٹمی قوت ہے جس کی ہر قیمت پر عزت کی جائے، کینیڈین پارلیمنٹ اپنے رکن کے متنازعہ بیان کا ازخود نوٹس لے۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ عمران خان نے جھوٹ بولا کہ 22 کروڑ عوام نے ان کو منتخب کیا، 2018 میں عمران خان کو ایک کروڑ 60 لاکھ ووٹ پڑے یعنی عمران خان کو 22 کروڑ میں سے 7.5 فیصد عوام نے ووٹ ڈالا۔ اپوزیشن لیڈر راجہ ریاض نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ کینیڈین پارلیمنٹ کے رکن نے پاکستانی اداروں پر تنقید کی۔راجہ ریاض نے کہا کہ کینیڈین رکن پارلیمنٹ کے بیان کی مذمت کرتا ہوں۔ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ شاہ محمود قریشی نے اس ایوان میں کھڑے ہو کر استعفی دیا تو اسپیکر اس استعفی کو منظور کریں۔