میرپور(صباح نیوز) صدر انوائرمینٹل ایسوسی ایشن محمود حسین چوہدری ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ آزاد کشمیر میں ماحولیاتی آلودگی خطرناک حد تک بڑھ گئی ہے جو ہماری آنے والی نسلوں کے لیے انتہائی خطرناک ہے متعلقہ ادارے ،میونسپل کارپوریشنز سمیت محکمہ ماحولیات کا کردار انتہائی گھنانا ہے ، مظفرآباد کارپوریشن کو نیلم جہلم پراجیکٹ میں پچیس کڑوڑ روپے ملے کہ ری سلائیکلنگ پلانٹ لگایا جائے مگر آج تک وہ نہیں لگ سکا۔
ان خیالات کا اظہار انھوں نے اپنے خصوصی انٹرویو میں کیا انھوں نے کہا کہ میرپور میں بھی صحت و صفائی کی صورتحال خطرناک ہے اب تک اس شہر میں ری سائیکلنگ کا پلانٹ نہیں لگایا گیا میونسپل کارپوریشن کے ملازمین افسروں کے گھروں میں کام کر رہے ہیں صبح کوڑے کو آگ لگا دی جاتی ہے۔
انھوں نے کہا کہ رٹھوعہ ہریام پل تعمیر کی تحریک جاری ہے پچیس جون کو چکسواری میں بڑی پریس کانفرنس ہو گی اب حکومت کو یہ منصوبہ پایہ تکمیل تک پہنچانا ہوگا لوگ بیدار ہو چکے ہیں انھوں نے کہا کہ ہمارے معاشرے میں عدم مساوات ہے قوم کے پڑھانے والے اساتذہ کو چند ہزار جبکہ ایک عدالت کا قاصد پچاس ہزار تنخواہ لیتا ہے اس سے ہمارے معیار اور ترجیحات کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے۔
انھوں نے کہا کہ ہم اپنے فورم کے ذریعے اب ماحولیاتی بہتری کے لیے ہر ممکن اقدامات کرینگے تاکہ قدرتی ماحول دشمن ختم ہوں اور حکومت واضح اقدامات کرنے پر مجبور ہو ان کا کہنا تھا کہ نیلم جہلم پراجیکٹ کے اغاز کے موقع پر مظفرآباد بلدیہ کو ری سائیکلنگ پلانٹ کیلئے 24کروڑ روہے دئیے جو حال تک خرچ نہ ہوسکے انہوں نے میرپور کارپوریشن اور محکمہ صحت کی کارکردگی پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ آزاد کشمیر حکومت ماحول کی بہتری کیلئے اقدامات اٹھائے ۔