پاکستان میں سرمایہ کاری مواقع سے فائدہ اٹھانا چاہتے ہیں، سعودی پاک بزنس کونسل


اسلام آباد(صباح نیوز)سعودی پاک بزنس کونسل کے چیئرمین فہد بن محمد الباش نے کہا کہ سعودی سرمایہ کار پاکستان میں سرمایہ کاری کے مواقع سے فائدہ اٹھانے میں دلچسپی رکھتے ہیں۔اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کی جانب سے جاری پریس ریلیز کے مطابق سعودی سرمایہ کاروں کے اعلی سطح کے وفد نے سعودی پاکستان بزنس کونسل کے چیئرمین فہد بن محمد الباش کی سربراہی میں پاکستان کا دورہ کیا ہے، جس میں اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے ممبران کے ساتھ مقامی ہوٹل میں باہمی تجارتی تعاون کو فروغ دینے کے حوالے سے ملاقاتیں کی ہیں۔

مزید بتایا گیا کہ وفد میں زراعت، فارماسیوٹیکل، طبی آلات، فوڈ پروسیسنگ، تجارت، بلڈنگ میٹریل، سیاحت سمیت بہت سے شعبوں کی نمائندگی شامل ہے، یہ وفد لاہور اور کراچی کا دورہ بھی کرے گا۔سعودی پاک بزنس کونسل کے چیئرمین فہد بن محمد الباش نے کہا کہ دونوں ممالک کی حکومتوں کے اعلی سطح کے تعلقات کی طرح باہمی معاشی تعاون اور تجارت کے تعلقات کی سطح بھی اتنی ہی بلند ہونی چاہیے تاکہ اچھے نتائج حاصل کیے جاسکیں۔انہوں نے زور دیا کہ دونوں ممالک کے نجی شعبے کو دونوں ممالک میں بزنس مواقعوں سے فائدہ اٹھانا چاہیے تاکہ معیشتوں کو بہتر کیا جاسکے۔

ان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب میں 20 فیصد افرادی قوت کا تعلق پاکستان سے ہے، ان کا ملک پاکستان سے مزید تربیت یافتہ افرادی قوت کو درآمد کرنا چاہتا ہے۔فہد بن محمد الباش کا مزید کہنا تھا کہ سعودی عرب کی معیشت میں کیمیکل انڈسٹری، رئیل اسٹیٹ، سیاحت میں پاکستانی سرمایہ کاروں کے لیے اچھے مواقع ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں سرمایہ کاری کے بہت مواقع دیکھے ہیں، ہم دونوں ممالک کے سفارت خانوں کے ساتھ مل کر زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھانے کے لیے کام کررہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک میں برآمدات کے مواقعوں کے حوالے سے پاکستان میں سعودی مصنوعات اور سعودی عرب میں پاکستانی مصنوعات کی نمائش کا انعقاد کیا جائے گا۔فہد بن محمد الباش نے امید ظاہر کی کہ سعودی تجارتی وفد کا دورہ دونوں ممالک کے درمیان باہمی تجارت کے فروغ میں اہم کردار ادا کرے گا۔پاکستان چیمبر آف کامرس کے صدر شکیل منیر نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں سرمایہ کاری اور جوائنٹ وینچرز کے مائنز اینڈ منرلز، آئل اینڈ گیس، ہاسنگ اینڈ کنسٹرکشن، انفرااسٹرکچر ڈیولپمنٹ، انفارمیشن ٹیکنالوجی، فوڈ پروسیسنگ، خوردنی تیل، لاجسٹکس، اسپورٹس اور سیاحت میں وسیع مواقع ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ سعودی سرمایہ کاروں کو ان منافع بخش مواقعوں سے فائدہ اٹھانا چاہیے۔

انہوں نے مزید کہا کہ سعودی وفد کو ٹیکسٹائل، زراعت، کنسٹرکشن میٹریل، آلات جراحی، فارماسیوٹیکل، پھل اور سبزیوں، خشک میوہ جات سمیت دیگر شعبوں میں کاروباری مواقعوں کو بھی دیکھنا چاہیے۔انہوں نے سعودی سرمایہ کاروں پر زور دیا کہ پاکستان میں جوائنٹ وینچرز اور سرمایہ کاری کے لیے توجہ دینے کا یہ صحیح وقت ہے۔فاونڈر گروپ کے چیئرمین خالد اقبال ملک نے بتایا کہ سعودی دفد کے اراکین کو چائنا پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) میں بھی سرمایہ کاری کے مواقعوں سے فائدہ اٹھانا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ سعودی عرب نے اصولی طور پر گوادر میں اربوں ڈالر کے ریفائنری کمپلیس کے قیام کا فیصلہ کیا ہے۔اسلام آباد چیمبر کے نائب صدر محمد فہیم خان نے سعودی تجارتی وفد کے پاکستان دورے پر ان کا شکریہ ادا کیا اور امید ظاہر کی کہ اس دورے سے تجارت اور معاشی تعلقات کے نئے دور کا آغاز ہوگا۔