جماعت اسلامی مقبوضہ کشمیر کے رہنماؤں اور کارکنوں کے خلاف کریک ڈاؤن تیز


سری نگر:بھارتی تحقیقاتی ادارے این آئی اے نے جماعت اسلامی مقبوضہ کشمیر کے  رہنماؤں اور کارکنوں کے خلاف کریک ڈاؤن تیز کر دیا ہے۔

این آئی اے نے،بھارتی سینٹرل ریزروپولیس فورس اور اسپیشل آپریشنز گروپ کے اہلکاروں کے ہمراہ 4 اضلاع کے 6 سے زیادہ علاقوں میںتلاشی کی کارروائیوں اور گھر وں پرچھاپوں کا سلسلہ جاری رکھا۔

این آئی اے نے بی جے پی کی زیر قیادت بھارت کی فسطائی حکومت خاص طور پر وزیر داخلہ امیت شاہ کی ہدایت پر سرینگر،بڈگام ، بارہمولہ اور مقبوضہ کشمیر کے دیگر علاقوں میں جماعت اسلامی کے ارکان اور کشمیریوں کے حق خودارادیت کے حامیوں کے گھروں پر چھاپے مارے۔چھاپوں کے دوران دستاویزات اور الیکٹرانک ڈیوائسز بھی قبضے میں لے گئیں ۔

این آئی اے نے ایک بیان میں کہا ہے کہ جماعت اسلامی کے کارکن اندرون و بیرون ملک فنڈز اکٹھے کر رہے ہیں جو آزادی پسند سرگرمیوں کے لیے استعمال ہوتے ہیں۔این آئی اے نے بڈگام اور بارہمولہ کے اضلاع میں جماعت اسلامی کے کارکنوں فاروق احمد بٹ، خورشید ،بلال احمد میر، حفیظ اللہ گنائی اور شعیب محمد کے گھروں پر چھاپے مارے اور تلاشی لی۔

سرینگر کے مضافات میں چنار باغ ، پھال ژھل خانصاحب، اور ہانجورہ بڈگام میں شمالی کشمیر میں ژند کوٹ کریری اور سنگری کالونی بارہمولہ  میں بھی  چھاپے مارے گئے۔

بھارتی تحقیقاتی ادارے این آئی اے کے بیان میں کہا گیا ہے کہ  جماعت اسلامی کے خلاف مقدمہ درج ہے ۔ چھاپوں کے دوران  مختلف دستاویزات اور الیکٹرانک آلات ضبط کیے گئے

اس دوران  دیوان کالونی اشبر نشاط کے غلام احمد شیخ کے بیٹوں فیروز احمد شیخ، خالد احمد شیخ اور ظہور احمد شیخ کے گھروں پر بھی چھاپے مارے۔ چھاپوں کے دوران انہوں نے دستاویزات اور دیگر مجرمانہ مواد برآمد کیا