سرینگر:مقبوضہ جموں و کشمیر میں جمعہ کو سرینگر اور وادی کشمیر کے دیگر علاقوں میں بی جے پی رہنماوں کی طرف سے حضرت محمد ۖ خاتم النبیین کی شان میں گستاخانہ اور توہین آمیز بیانات کے خلاف مکمل ہڑتال رہی،کئی علاقوں میں سخت سیکورٹی کے باوجود مظاہرے کئے گئے ،جبکہ بھدروہ ، کشتواڑ اور رام بن میں حالات کشیدہ ہونے پرکرفیو نافذ کردیا گیا
کے پی آئی کے مطابق بھارت کی ہندوتوا بی جے پی حکومت اور بھارتی فوج کی طرف سے دکانداروں اور تاجروں کو اپنی دکانیں اور تجارتی مراکز کھلے رکھنے کی دھمکیوں کے باوجود تاجروں نے بی جے پی لیڈروں کی طرف سے حضرت محمد ۖ خاتم النبیین کی شان میں گستاخانہ اور توہین آمیز بیانات کے خلاف احتجاج کیلئے اپنی دکانیں اور تجارتی مراکز بند رکھے ۔ مقبوضہ علاقے کی سڑکوں پر ٹریفک معطل رہی اور لوگوں میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے ۔
لوگوں نے احتجاجی مظاہرے کئے ،کئی علاقوں میں لوگ سڑکوں پر نکل گئے اور بھارت اور بی جے پی کی مسلمان دشمن پالیسیوں کے خلاف نعرے بازی کی جبکہ گستاخ بی جے پی ترجمان اور رہنماء کو گرفتار کرکے انہیں سخت سزائیں دینے کا مطالبہ کیا گیا ،ادھر مودی حکومت نے مقبوضہ کشمیر کے علاقوں بھدروہ ، ڈوڈہ ، کشتواڑ اور رام بن میں سخت کرفیو نافذ کردیا ہے، کرفیو گزشتہ شب اس وقت نافذ کیاگیا جب ہندوتوتنظیموں آر ایس ایس، بی جے پی، وی ایچ پی، ڈوگرہ اور بنجرنگدل فورسز کی قیادت میں ان علاقوں میں فرقہ وارانہ تشدد کے بعد مسلمانوں کی جانب سے بی جے پی کے لیڈروں کے توہین آمیز اور گستاخانہ بنایات کے خلا ف احتجاجی مظاہرے کئے گئے ۔
مودی حکومت نے بھارتی فوج کو ان علاقوں میں فلیگ مارچ کے لیے طلب کیاتھااور مارچ کے ان تمام علاقوں میں انٹرنیٹ سروس معطل کردی گئی ہے۔پولیس حکام نے مارچ کے دوران اعلان کیاکہ قانون کوہاتھ میں لینے والے کوبخشا نہیں جائے گا۔ادھر بھارتی پولیس نے محاصرے اور تلاشی کی کارروائی کے دوران سوپور قصبے سے دو کشمیری نوجوانوں کو گرفتار کر لیا۔دریں اثنا، جنوبی کشمیر کے ضلع اسلام آباد میں بھارتی فوج کی سینٹرل ریزرو پولیس فورس کا ایک اہلکار ساتھی اہلکار کی طرف سے حادثاتی طورپر گولی چلنے سے زخمی ہو گیا ۔