ماورائے عدالت قتل ہونے والے نوجوان عامر ماگرے کی لاش لواحقین کو نہ مل سکی


سری نگر۔۔۔ مقبوضہ کشمیر کی سابق وزیراعلی اور پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی نے ماورائے عدالت قتل ہونے والے نوجوان عامر ماگرے کی لاش کو لواحقین کے سپرد نہ کیے جانے پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

محبوبہ مفتی نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر ہائی کورٹ نے عامر ماگرے کی لاش کو لواحقین کے سپرد کرنے کا حکم دیا تھا مگرابھی تک لاش لواحقین کے سپرد نہیں کی گئی۔  سابق وزیراعلی محبوبہ مفتی نے کہا کہ  انتظامیہ عامر ماگرے کی لاش ان کے اہل خانہ کو واپس کرنے کے ہائی کورٹ کے احکامات کو نظر انداز کر رہی ہے۔ انہوں نے میڈیا کو بتایا کہ عامر ماگرے کی لاش نہ دینا شرمناک اور گہری پریشان کن بات ہے۔ سابق وزیر اعلی نے مزید کہا کہ کشمیر کی صورت حال یہ ہے کہ  ایک باپ کا جوان بیٹا نام نہاد  انکاونٹر میں مارا جاتا ہے۔ مہینوں بعد، مجرموں کو سزا دے کر انصاف کا مطالبہ کرنے کے بجائے اس کا خاندان بیٹے کی باقیات کے لیے بھیک مانگنے پر مجبور ہے۔واضح رہے کہ 29  مئی کو عدالت عالیہ نے گزشتہ برس سرینگر کے حیدر پورہ علاقے میں انکاونٹر کے دوران شہید کیے گئے محمد عامر ماگرے کی قبر کشائی کے احکامات صادر کیے تھے۔ عامر کے والد محمد لطیف ماگرے کی ایک عرضی کو منظور کرتے ہوئے جسٹس سنجیو کمار کی بینچ نے انتظامیہ کو حکم دیا کہ تدفین کے لیے میت کو ضلع رام بن میں عامر ماگرے کے آبائی گاوں پہنچانے کا مناسب انتظام کریں