قانون نے کابینہ ڈویژن کو گورنر کو ہٹانے کا اختیار دیا ہے،اٹارنی جنرل اشتر اوصاف


اسلام آباد(صباح نیوز)اٹارنی جنرل آف پاکستان اشتراوصاف علی نے کہا ہے کہ گورنر پنجاب کو ہٹانے جیسے معاملات پہلی مرتبہ نہیں ہوئے، ملک میں ایسے چیلنجز آتے رہے ہیں ان سے نبردآزما ہونے کے لئے نیک نیتی اور قانون کے مطابق چلنے کی ضرورت ہوتی ہے۔ مخلوط حکومت ہے سب کے ساتھ مل کر ہی فیصلے کرنا ہوں گے، کیونکہ پارلیمانی نظام حکومت ہے اس میں آئین اور قانون کی تشریح کی گنجائش بھی رہتی ہے اوراس میں ترامیم بھی ہو سکتی ہیں۔

ان خیالات کااظہار اشتر اوصاف علی نے بطور اٹارنی جنرل آف پاکستان عہدہ سنبھالنے کے بعد ایک نجی ٹی وی سے اپنے پہلے انٹرویو میں کیا۔ اشتراوصاف علی نے لاہور میں اپنے عہدے کا چارج سنبھالا۔

اشتر اوصاف علی کا کہنا تھا کہ گورنر پنجاب کو عہدے سے ہٹانے جیسے معاملات ہمارے ملک میں پہلی مرتبہ نہیں ہوئے، ہمارے ملک میں ایسے چیلنجز آتے رہتے ہیں اوران چیلنجز سے نبردآزما ہونے کے لئے دو ، تین چیزوں کی ضرورت ہوتی ہے ایک نیک نیتی اور دوسراقانون کے مطابق کام کرنا۔ جب یہ دوچیزیں آپ اپنا نصب العین بنا رہے ہوں تواس میں تیسری چیز محنت ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ آئین اور قانون ریجڈ نہیں ہوتے ان میں ہمیشہ ترامیم کی گنجائش ہوتی ہے اور تجربات اور مشکلات کو دیکھتے ہوئے ترامیم کی جاتی ہیں اور ہم انہیں دورکرنے کی کوشش کرتے ہیں، اس کے دو طریقے ہوتے ہیں یا تو نئی قانون سازی کی جائے یا اس کی تشریخ کی جائے تاکہ مستقبل میں کوئی رکاوٹ پیش نہ آئے۔