کارکردگی کا خانہ خالی ہونے کی وجہ سے سازش کا بیانیہ بیچنا عمران خان کی مجبوری ہے۔ سینیٹر عرفان صدیقی

اسلام آباد(صباح نیوز)عمران خان کا مسئلہ یہ ہے کہ اگلے انتخابات میں جاتے ہوئے عوام کو بتانے کے لیے اُنکے پاس کچھ نہیں۔ اُنکی کار کردگی کا خانہ خالی ہے اور وہ نام نہاد امریکی سازش کی آڑ میں اپنی نا اہلی کو چھپانا چاہتے ہیں۔ یہ بات مسلم لیگ ن سے تعلق رکھنے والےسینیٹر عرفان صدیقی نے قومی سلامتی کونسل کے اعلامیے پر اپنا رد عمل دیتے ہوئے کہی۔

اُنھوں نے کہا کہ اعلیٰ ترین سیاسی اور عسکری قیادت کے واضح اور دوٹوک اعلان کے بعد خان صاحب کو سازش کا ناٹک بند کر دینا چاہیے لیکن وہ ایسا نہیں کریں گے۔ سنہ ۲۰۱۳ کے انتخابات میں دھاندلی کے الزامات پر تحقیقات کے لیے سپریم کورٹ کےچیف جسٹس، جسٹس ناصر الملک کی سربراہی میں کمیشن اُنکی مرضی اور منظوری سے بنا۔

اُنہوں نے تحریری طور پر ضمانت دی کہ اگر کمیشن کا فیصلہ اُنکے خلاف آیا تو وہ دھاندلی کے الزامات سے تائب ہو جائیں گے۔ لیکِن جب فیصلہ آ گیا اور خان صاحب کے تمام الزامات بے بنیاد نکلے تو خان صاحب نے اس فیصلے پر بھی تنقید شروع کر دی۔ آج تک وہ دھاندلی کے الزامات پر قائم ہیں۔

سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ خان صاحب کا المیہ یہ ہے کہ اُنکے پاس عوام کو بتانے کے لیے کوئی ایک بھی کارنامہ نہیں، سو خط لہرانا اور سازش کا بیانیہ بیچنا اُنکی مجبوری ہے۔