واشنگٹن(صباح نیوز) عالمی کشمیر آگاہی فورم(ڈبلیو کے اے ایف) نے مسئلہ کشمیر کے قابل قبول حل کے لیے عالمی بیداری مہم کو تیز کرنے اور امریکہ میں کشمیر کاز کے لیے ایک جامع مہم شروع کرنے کے عزم کا اظہار کیا ہے ۔
عالمی کشمیر آگاہی فورم کے تحت ورجینیا میں ایک افطار ڈنر کا اہتمام کیا گیاجس میں جدوجہد آزادی کشمیر میں مصروف مقبوضہ کشمیرکے بھائیوں کی مسلسل حمایت پر آزاد کشمیر کے بھائیوں کی کاوش کو سراہا گیا ۔ڈبلیو کے اے ایف بورڈ نے واشنگٹن میں کشمیر کے کاز کو مضبوط کرنے کے لیے ان کی لگن، عزم اور فراخدلی کی ستائش کی۔ تقریب میں کشمیری اور پاکستانی کمیونٹی کی قیادت نے شرکت کی۔
معروف صحافی کوثر جاوید نے قرآن مجید کی آیات کی تلاوت کی اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم پر درود و سلام پیش کیا۔ڈاکٹر غلام نبی میر، صدر ڈبلیو کے اے ایف نے اس موقع پر خطاب میں کہا کہ بھارتی قابض افواج کے ہاتھوں اپنے مصائب کا شکار کشمیریوں ، کی مسلسل حمایت پر ہم شکر گزار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم یہ اچھی طرح جانتے ہیں کہ آپ سب نے جموں و کشمیر کے لوگوں کے حق خود ارادیت کے حصول کے لیے اپنا وقت اور توانائی صرف کی ہے۔
ڈاکٹر غلام نبی میر نے مزید کہا کہ آپ لوگوں نے واشنگٹن، نیویارک اور اس سے باہر کانفرنسوں، سیمیناروں اور ریلیوں میں شرکت کرکے کشمیری سیاسی مزاحمت کے ساتھ اپنی گہری وابستگی کے ذریعے آزادی کی شمع کو روشن رکھا ہے۔ ہم سیز فائر لائن کے دونوں طرف کے کشمیری بھائی بہنوں کی طرح ہیں۔ امریکہ میں اس اخوت کو برقرار رکھنا چاہتے ہیں۔ ڈاکٹر میر نے کہا کہ ہمیں آزادی حاصل کرنے تک تمام پرامن ذرائع سے مل کر ہندوستانی قبضے کا مقابلہ کرنے کی ضرورت ہے۔
ڈبلیو کے اے ایف کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر غلام نبی فائی نے بھی گزشتہ چار دہائیوں سے زائد عرصے کے دوران ان کی حمایت اور رہنمائی کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم کشمیر کے کاز کے لیے آپ کے بے لوث عزم اور لگن کو سلام پیش کرتے ہیں۔فائی نے خبردار کیا کہ کوئی بھی تصفیہ جو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے وضع کردہ اصولوں سے انحراف کرتا ہے، ناکام ہو جائے گا۔
کشمیر کے سلسلے میں اقوام متحدہ کی قراردادوں کی منفرد خصوصیت یہ ہے کہ ان پر اقوام متحدہ نے ہندوستان اور پاکستان دونوں کے ساتھ تفصیلی بات چیت کی۔ دونوں طرف سے رضامندی طلب کرنے کے بعد ہی قراردادیں لائی گئی ہیں۔ اس لیے تنازعہ کشمیر واحد بین الاقوامی تنازعہ ہے جہاں فریقین نے بغیر کسی استحصال اور بیرونی جوڑ توڑ کے تنازعہ کے حل کا روڈ میپ تجویز کیا ہے۔ بدقسمتی سے آج، عالمی طاقتیں وادی کشمیر میں جاری ظلم و جبر پر خاموش ہیں۔ فائی نے مزید کہا کہ اسی لیے، ہم واشنگٹن اور دیگر جگہوں پر دستک دینے پر مجبور ہیں اور ان پر زور دیتے ہیں کہ وہ کشمیر کے لوگوں کو سات دہائیوں سے زائد عرصے سے جاری مصیبت سے نجات دلانے کے لیے معقول راستے تلاش کریں۔
ڈاکٹر ذوالفقار کاظمی، ایگزیکٹو ڈائریکٹر، کامن گرانڈز نے ڈبلیو کے اے ایف کی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ بھارت کئی دہائیوں سے کشمیری عوام پر ظلم کر رہا ہے۔ آزادی کے بنیادی حق کے مطالبے پر کشمیریوں کو تشدد کا نشانہ بنایا جا ررہا ہے ۔
ڈاکٹر کاظمی نے کہا کہ ہمیں اس صورتحال اور مسئلہ کشمیر کے قابل قبول حل کے بارے میں عالمی بیداری کو فروغ دینے کے لیے کھڑا ہونا چاہیے۔ انہوں نے تجویز پیش کی کہ امریکہ میں کشمیر کاز کے لیے ایک جامع مہم شروع کی جائے ۔
ڈاکٹر کاظمی جو ڈسکور پاکستان ایچ ڈی ٹی وی کے صدر ہیں نے ٹی وی چینل کے کردار اور کشمیریوں کی آزادی کے مقصد کے لیے حمایت کے بارے میں آگاہ کیا۔کشمیری کمیونٹی کے ممتاز رہنما ڈاکٹر نوری نے زور دیا کہ ہمیں فلسطین، میانمار، کشمیر، یوکرین اور اس سے آگے اپنے بھائیوں کو یاد رکھنے کی ضرورت ہے۔
پروگرام کے منتظم سردار ظریف خان نے کشمیری اور پاکستانی امریکن کمیونٹی کی قیادت کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ حقیقت ہے کہ جب بھی ہم نے کشمیر کاز کے لیے کوئی اپیل کی ہمیشہ مثبت جواب دیا گیا۔ اس طرح آپ کشمیر کے لیے ہمدردی، انسانیت اور مہربانی کی علامت بن گئے ہیں۔ ظریف خان نے اپنی ٹیم بشمول ملک حامد، شعیب ارشاد، سردار زبیر خان، معظم آفتاب، اکرم بٹ، آفتاب روشن خان کا خصوصی طور پر شکریہ ادا کیا۔