ضمانت کی درخواست منظور ہونے کے تین ہفتے بعد بھی آگرہ میں قید تین کشمیری طلبا کی رہائی ممکن نہیں ہوسکی


آگرہ (کے پی آئی)بھارتی ریاست اتر پردیش کے شہر آگرہ میں بغاوت کے ایک جھوٹے مقدمے میں قید تین کشمیری طلبا  کی ضمانت کی درخواست منظور ہونے  کے تین   ہفتے بعد بھی رہائی ممکن نہیں ہوسکی ۔الہ آباد ہائی کورٹ نے شوکت احمد گنائی، ارشد یوسف اور عنایت الطاف شیخ کی درخواست ضمانت  منظور کر کے  رہائی کا حکم دیا تھا۔

عدالت نے تینوں کی دو دو لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے پر ضمانت منظور کی تھی ،کوئی مقامی باشندہ ضمانتی مچلکے پر دستخط کرنے کے لئے تیار نہیںتھا چنانچے جے اینڈ کے اسٹوڈنٹس ایسوسی ایشن نے  فند ریزنگ مہم کے زریعے  رقم کا بندوبست کیا اور بینک میں جمع کرائی۔جب تک رقم اور دستاویزات کا بندوبست کیا گیا،  آگرہ  پولیس نے کشمیر پولیس  سے تصدیق  کی شرط لگا دی  یوں طلبا کی  تین   ہفتے بعد بھی رہائی ممکن نہیں ہوسکی۔

گزشتہ سال اکتوبر میں ان طلبا پرٹی 20 ورلڈ کپ کے ایک میچ میں بھارت کے خلاف پاکستان کی فتح کی ‘خوشی منانے کے الزام میں بھارت  سے بغاوت کا مقدمہ درج کر کے انہیں گرفتار کر لیا گیا  تھا۔انجینئرنگ کے طالب علم شوکت احمد گنائی کوکالج کے دو دوستوں ارشد یوسف اور عنایت الطاف شیخ کے ہمراہ میچ کے بعد وٹس ایپ سٹیٹس تبدیل کرنے اورپاکستان کے حق میں نعرے لگانے کے الزام میں گرفتارکیاگیا تھا۔ وہ راج بلونت سنگھ کالج میں پڑھتے تھے۔