سری نگر:بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے دورہ مقبوضہ کشمیر کے موقع پر24 اپریل کو ریاست میں مکمل ہرتال ہوگی اور احتجاجی مظاہرے کیے جائیں گے۔5 اگست 2019 کو مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کے قانون آرٹیکل 370 اور 35-A کو ختم کرنے کے بعد بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی پہلی بار جموں وکشمیر کے دورے پر آرہے ہیں ۔ ان کے دورے کے موقع پر کل جماعتی حریت کانفرنس نے مکمل شٹرڈاؤن ہڑتال اور احتجاج کی اپیل کی ہے ۔
نئی دہلی کی تہاڑ جیل میں قید کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیرمین مسرت عالم بٹ اور وائس چیئرمین شبیر احمد شاہ اور غلام احمد گلزار نے ایک بیان میں کشمیری عوام سے کہا ہے کہ وہ اتحاد کا مظاہرہ کرتے ہوئے نریندر مودی کو یہ پیغام دیں کہ وہ بھارتی قبضے کو کبھی قبول نہیں کریں گے اور اپنی جدوجہد آزادی کو اس کے منطقی انجام تک جاری رکھیں گے۔ کشمیری رہنماؤں نے جیلوں سے اپنے پیغامات میں نریندر مودی کے دورے کو کشمیری عوام کے ساتھ ظالمانہ مذاق قرار دیا۔
انہوں نے کہا کہ آر ایس ایس کی حمایت یافتہ فاشسٹ مودی حکومت نے کشمیر میںظلم و جبر کے تمام ریکارڈ توڑ دیے ہیں اور کشمیری عوام کے تمام بنیادی حقوق سلب کر لیے ہیں۔اے پی ایچ سی کے رہنماؤں نے کہا کہ آرٹیکل 370 اور 35-A کو ختم کرنا کشمیری عوام کے بنیادی حقوق پر براہ راست حملہ اور بین الاقوامی قانون کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 5 اگست 2019 سے جب جموں وکشمیر کی خصوصی حیثیت کو منسوخ کیا گیا تھا، کشمیری نہ صرف محاصرے میں ہیں بلکہ بھارتی فورسز کے اہلکاروں نے اپنے مظالم کو تیز کر دیا ہے۔ 5 اگست 2019 سے اب تک سفاک بھارتی فوجیوں نے پانچ سو سے زائد بے گناہ کشمیریوں کو جعلی مقابلوں میں شہید کیا ہے۔
سیاسی رہنماؤں، انسانی حقوق کے کارکنوں، صحافیوں اور بے گناہ نوجوانوں سمیت بیس ہزار سے زائد افراد کو گرفتار کر کے جھوٹے مقدمات میں پھنسایا جا چکا ہے۔ کشمیریوں کو معاشی طور پر مفلوج کرنے کے لیے بھارتی فورسز کے اہلکاروں نے اس عرصے کے دوران سیکڑوں مکانات اور دیگر تعمیرات کو تباہ کیا ہے۔ بھارتی فورسز نے 2019 سے اب تک طاقت کا وحشیانہ استعمال کرکے پانچ ہزار سے زائد کشمیریوں کو زخمی بھی کیا ہے۔اے پی ایچ سی کے رہنماؤں نے نشاندہی کی کہ انسانیت کے خلاف گھنانے جرائم کے ارتکاب کے ساتھ ساتھ مودی حکومت نے مقبوضہ کشمیر کی آبادی کو تبدیل کرنے کے لیے متعدد سازشیں رچی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ آر ایس ایس کشمیر کو قبرستان میں تبدیل کرنے اور اس علاقے میں ہندو غنڈوں کو آباد کرنے پر تلی ہوئی ہے۔رہنماؤں نے ٹرانسپورٹرز، تاجروں اور معاشرے کے دیگر طبقات پر زور دیا کہ وہ 24 اپریل کو مکمل ہڑتال کریں اور اتحاد کا مظاہرہ کرتے ہوئے نریندر مودی کو یہ پیغام دیں کہ وہ بھارتی قبضے کو کبھی قبول نہیں کریں گے اور اپنی جدوجہد آزادی کو اس کے منطقی انجام تک جاری رکھیں گے۔
انہوں نے آزاد جموں و کشمیر کے لوگوں اور بیرون ملک مقیم کشمیریوں سے بھی اپیل کی کہ وہ مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی جرائم کے خلاف احتجاج کریں اور عالمی برادری کی توجہ علاقے میں ہندوتوا دہشت گردی کی طرف مبذول کرائیں۔ انہوں نے حال ہی میں مختلف علاقوں میں بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں شہید ہونے والے نوجوانوں کو بھی شاندار خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ شہدا کے مشن کو ہر قیمت پر پورا کیا جائے گا۔