نئی حکومت کی ذمہ داری ہے کہ قوم میں اتفاق پیدا کرنے کے لیے کردار ادا کرے۔مولاناعبدالحق ہاشمی


کوئٹہ(صباح نیوز)امیرجماعت اسلامی بلوچستان مولاناعبدالحق ہاشمی نے کہاکہ حکمرانوں کی نااہلی ،سیاسی افراتفری ،ناتجربہ کاری کی وجہ سے ملک میں سیاسی اختلافات دشمنیوں میں بدل رہے ہیں،

ایک بیان مین انہوں نے کہا کہ  نئی حکومت کی ذمہ داری ہے کہ قوم میں اتفاق پیدا کرنے کے لیے کردار ادا کرے، سیاست گالم گلوچ کا نہیں ، دلیل سے بات کرنے کا نام ہے۔ تقسیم شدہ قوم بیرونی سازشوں اور ملک کو درپیش خطرات کا مقابلہ نہیں کرسکتی۔ اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میںفی الفور کمی کریں۔ بجلی، گیس، پٹرول پر ٹیکسز ختم کیے جائیں۔

انہوں نے کہاکہ آئی ایم ایف سے ملک وقوم کے خلاف وغلامی کے معاہدے ختم کرکے سٹیٹ بنک کی حیثیت بحال کی جائے اور اس کے گورنر کے وائسرائے کے کردار کو ختم کیا جائے۔ وی آئی کلچر، غیر ترقیاتی اخراجات کا خاتمہ ،بلوچستان بلخصوص صوبائی دارالحکومت کے مسائل کو حل کیا جائے۔   نئی حکومت گوادر اور بلوچستان کے دیگر پسماندہ علاقوں کے عوام کو ان کے حقوق کی فراہمی یقینی بنائے۔حکومت افغانستان کو تسلیم کرنے کا اعلان کرے اور مسئلہ کشمیر پر خاموشی توڑ کر جرأت مندانہ موقف اپنایا جائے۔ ملک کے مسائل کا حل صرف اور صرف اسلامی نظام کے نفاذ میں ہے۔ چہرے بدلنے سے تبدیلی نہیں آئے گی۔ نظام کو بدلنے کے قوم جماعت اسلامی کا ساتھ دے۔ جماعت اسلامی مفادات،لڑائی بدتمیزی ،بدتہذیبی کی سیاست سے دور حقیقی اپوزیشن کا کردار ادا کر رہے ہیں، عوام کے حقوق،نفاذ اسلام کے لیے جدوجہد جاری رکھیں گے۔ ملک کو حقیقی معنوں میں اسلامی فلاحی مملکت اوربلوچستان کو خوشحال عوامی مسائل حل کرنا مقصد ہے۔ ملک میں ڈکٹیٹرز اور نام نہاد جمہوری حکومتیں مکمل طور پر فیل ہو چکی ہیں۔ ملک میں غربت، بے روزگاری اور مہنگائی کی وجہ فرسودہ نظام ہے۔حکومت نے چار سال میں کوئی ایک قدم بھی عوامی فلاح و بہبود کے لیے نہیں اٹھایا۔ کرپشن ختم ہوئی نہ نوجوانوں کو نوکریاں ملیں۔ اردو کو سرکاری دفاتر اور مقابلے کے امتحانات میں نافذ نہیں کیا گیا۔ سود کا خاتمہ ہوا نہ مدینہ کی ریاست کی تشکیل کے لیے کوئی قدم اٹھا۔ ہمارا مستقل موقف ہے کہ چہروں کی تبدیلی کا کھیل عوام کے لیے فائدہ مند نہیں۔ سٹیٹس کو پر پہرہ دینے کے لیے نئے چوکیدار آ جاتے ہیں، ستر برسوں سے عوام کے مسائل جوںکے توں ہیں۔ حقیقی تبدیلی اور خوشحالی تبھی آئے گی جب ملک میں قرآن و سنت کا نظام قائم ہو گا۔ شوگر، لینڈ، آٹا اور دیگر مافیاز الیکشن سے قبل مختلف سیاسی جماعتوں میں انویسٹمنٹ کرتے ہیں اور حکومت بننے پر مال بناتے ہیں جس کی وجہ سے غربت بے روزگاری میں اضافہ ہوجاتاہے جماعت اسلامی لٹیروں کے خلاف اسلامی نظام کے قیام کیلئے ہر فورم پر جدوجہد کر رہی ہے عوام ہمارا ساتھ دیں