منحرف اراکین کی تاحیات نااہلی کیلئے عمران خان کا سپریم کورٹ سے رجوع


اسلام آباد(صباح نیوز) چیئرمین پاکستان تحریک انصاف وسابق وزیراعظم عمران خان نے اپنی جماعت کے منحرف اراکین کی تاحیات نااہلی کے لیے سپریم کورٹ سے رجوع کرلیا ہے۔ تحریک انصاف کے رہنما بابراعوان کے توسط سے آئین کے آرٹیکل 184 تین کے تحت دائر کی گئی آئینی درخواست میں الیکشن کمیشن، اسپیکر قومی اسمبلی اور وفاق کو فریق بنایا گیا ہے۔

درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ اپنی جماعت کو چھوڑنے اور پیسے لے کر فلور کراسنگ کرنے والے ارکان آئین کی خلاف ورزی کرتے ہیں۔درخواست میں کہا گیا ہے کہ جماعت کی پالیسی پر عملدرآمد نہ کرنے والوں کے خلاف آرٹیکل 63 اے کے مطابق کارروائی ہوتی ہے، پارٹی ٹکٹ پر الیکشن جیت کر عوام کے ووٹ کو بیچا نہیں جاسکتا۔

درخواست میں کہا گیا کہ پارٹی سے منحرف ہونے والے ارکان اسمبلی کو تاحیات نااہل قرار دیا جائے، جو بھی رکن پارٹی کو چھوڑنا چاہتا ہے وہ پہلے اسمبلی رکنیت سے استعفی دے۔درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ کوئی وجہ نہیں کہ منحرف ارکان کی نااہلی تاحیات قرار نہ دی جائے، پارٹی سے منحرف ہونے والے اراکین صادق اور امین نہیں رہتے، سپریم کورٹ اپنے فیصلوں میں انحراف کو ناسور قرار دے چکی ہے۔درخواست میں کہا گیا کہ منحرف ارکان کا ڈالا گیا ووٹ گنتی میں شمار نہیں ہونا چاہیے اور اسے متنازع تصور کیا جائے۔

واضح رہے کہ اس سے قبل پی ٹی آئی کی جانب سے الیکشن کمیشن آف پاکستان میں منحرف اراکین سے متعلق درخواست دائر کی جاچکی ہے۔پی ٹی آئی کی جانب سے الیکشن کمیشن میں درخواست اسد محمود ایڈووکیٹ نے دائر کی تھی۔منحرف اراکین کے خلاف درخواست میں موقف اپنایا گیا کہ وزیراعظم عمران خان نے جلسے میں قوم سے خطاب میں کہا تھا کہ حکومت کے خلاف غیر ملکی سازش ہوئی ہے۔

درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ بیس سے زائد پی ٹی آئی کے ممبران پارلیمنٹ منحرف ہوئے، منحرف اراکین کی وجہ سے اتحادیوں نے حکومت کا ساتھ چھوڑا۔درخواست میں استدعا کی گئی کہ حکومت جانے سے ناقابل تلافی نقصان ہو گا، الیکشن کمیشن ان منحرف اراکین کو ووٹ کاسٹ کرنے سے روکے۔

دریں اثنا پی ٹی آئی کی جانب سے اپنے منحرف اراکین کے خلاف ریفرنس اسپیکر قومی اسمبلی کے پاس جمع کروایا جا چکا ہے۔منحرف اراکین کے خلاف ریفرنس پارٹی چئیرمین عمران خان کی جانب سے اسپیکر کو بھجوایا گیا۔

پی ٹی آئی کے 20 منحرف اراکین کے خلاف ریفرنس آرٹیکل 63 اے کے تحت جمع کروایا گیا ہے جو پی ٹی آئی کے چیف وہپ عامر ڈوگر نے اسپیکر کے حوالے کیا۔