پاکستان و آزادکشمیر کے دورے پر اوآئی سی وفد کا اپنی رپورٹ اسلامی وزرائے خارجہ سمیت پوری دنیا میں ہر فورم پر بھی پیش کرنے کااعلان


مظفرآباد(صباح نیوز)پاکستان و آزادکشمیر کے دورے پر اوآئی سی وفد نے کہا ہے کہ وہ اپنی رپورٹ اسلامی وزرائے خارجہ سمیت پوری دنیا میں ہر فورم پر بھی پیش کرے گا،

یہ اعلان وفد نے صدر آزاد کشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری سے ملاقات کے دوران کیا،صدر آزاد جموں و کشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری سے او آئی سی سیکرٹری جنرل کے جموں و کشمیر پر خصوصی نمائندے و اسسٹنٹ سیکرٹری ایمبیسڈر یوسف محمد صالح الدوبے کی قیادت میں اوآئی سی کے اعلیٰ سطحی وفد نے ایوان صدر مظفرآباد میں ملاقات کی۔

وفد میں اوآئی سی  کے ایمبیسڈر طارگ علی بخیت ، ایمبیسڈر حسن علی حسن  ، ایمبیسڈر احمد صریر ، ایمبیسڈررضوان سعید شیخ، پاکستان کے  او آئی سی میں مستقل مندوب ( رضوان سعید، الحبیب بورانی ، مس ماحہ اسیری ، محمد الخام لیچی ، وقاص لطیف مغل ، فرخ اقبال خان، ڈائریکٹر جنرل او آئی سی ، محسن سیف اللہ، ڈپٹی ڈائریکٹر او  آئی سی  ، مسٹر شہزاد حسین  و دیگر شامل تھے۔

صدر آزاد جموں و کشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا ہے کہ اب جبکہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں جاری انسانی حقوق پامالیوں کی وجہ سے پوری دنیا میں بے نقاب ہو رہا ہے، ہمیں اس موقع پر او آئی سی سے بڑی توقعات ہیں کہ وہ وقتاً فوقتاً مقبوضہ کشمیر میں جاری مظالم کے خلاف آوازبلند کرتے رہیں گے کیونکہ  او آئی سی  کا ایک وفد پہلے 3 مارچ 2020 کو آزاد کشمیر آیا تھا اور اب پھر دوبارہ وہ آج یہاں آزاد کشمیر تشریف لائے ہیں ان کی آمد سے جہاں مقبوضہ کشمیر کے عوام کے حوصلے بلند ہوں گے وہاں پر کشمیری عوام میں امید کی ایک کرن بھی پیدا ہو گی اور جب اسی طرح کے دیگر ادارے بھی حرکت میں آئیں گے تو مسئلہ کشمیر کے حل کے سلسلے میں پیش رفت ہو سکے گی۔

انہوں نے مزید کہا کہ 5 اگست 2019 کو بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کو غیر آئینی طور پر تبدیل کرنے کے لیے 35 اے اور 370 کے ختم کیا گیا اور اس کے بعد بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں 42 لاکھ ہندوؤں کو جعلی ڈومیسائل جاری کیے جس سے بھارت وہاں کی ڈیموگرافی تبدیل کر کے مسلم اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کرنے کی مذموم کوشش کر رہا ہے۔

صدر آزاد جموں و کشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کے لوگ اس وقت دو طرح کے لاک ڈاؤن سے نبرد آزما ہو رہے ہیں،  ایک 5 اگست 2019 کے غیر آئینی اقدام کے بعد سے بھارتی فوج کی جانب سے نافذ لاک ڈاؤن اور دوسرا کووڈ کی صورت حال کی وجہ سے پریشان حال ہیں۔ کیونکہ مقبوضہ کشمیر میں 71 ہزار آبادی کے لیے صرف ایک وینٹی لیٹر جبکہ 39 سو کشمیریوں کے لیے صرف ایک ڈاکٹر کی سہولت میسر ہے لیکن اس کے مقابلے میں صرف8 کشمیریوں پر 1 بھارتی فوجی مسلط ہے،۔

اس موقع پر او آئی سی سیکرٹری جنرل کے جموں و کشمیر پر خصوصی نمائندے و اسسٹنٹ سیکرٹری جنرل ایمبیسڈر یوسف محمد صالح الدوبے نے کہا کہ ہم ایک نئے مینڈیٹ کے ساتھ یہاں آئے ہیں اور ہم اپنے دورے کی ایک رپورٹ مرتب کریں گے جسے ہم ہر جگہ پیش کریں گے خاص کر مارچ 2022 میں اسلام آباد میں ہونے والی اسلامی ممالک سربراہ کانفرنس میں پیش کریں گے جبکہ اسلامی وزرائے خارجہ سمیت پوری دنیا میں ہر فورم پر بھی پیش کریں گے۔

علاوہ ازیں صدر آزاد جموں و کشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری سے  یو این ڈی پی کے پاکستان ریزیڈنٹ ریپرزنٹیٹو مسٹر نٹ اوسٹبی   کی قیادت میں وفد نے ایوان صدر مظفرآباد میں ملاقات کی۔ اس موقع پر وفد ڈپٹی ریزیڈنٹ ریپرزنٹیٹو یو این ڈی پی  پاکستان مس ایلونا نکولیٹا ، اسسٹنٹ ریزیڈنٹ ریپرزنٹیٹو یو این ڈی پی  پاکستان مس عمارہ دورانی و دیگر پر مشتمل تھا۔

اس موقع پر وفد کے سربراہ  یواین ڈی پی کے پاکستان ریزیڈنٹ ریپرزنٹیٹو مسٹر نٹ اوسٹبی نے صدر ریاست آزاد جموں و کشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری کو آزاد کشمیر میں  یو این ڈی پی کی کارکردگی کے حوالے سے سالانہ رپورٹ پیش کی۔ اس موقع پر وفد نے صدر آزاد جموں و کشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری کو آزاد کشمیر میں یو این ڈی پی کے ترقیاتی، ہیومن ڈویلپمنٹ کے پروگرامز سمیت دیگر منصوبہ جات پر تفصیلی بریفنگ دی۔

اس موقع پر وفد  نے آزاد کشمیر میں تعمیر و ترقی سمیت دیگر عوام فلاح و بہبود کے منصوبہ جات کے سلسلہ میں اپنے بھرپور تعاون کی پیشکش کی۔