غلام محمد صفی اور محمد فیض نقشبندی کی او آئی سی اجلاس میں شرکت


 اسلام آباد ۔۔۔اسلامی تعاون تنظیم  ( او آئی سی ) کی وزرائے خارجہ کونسل کا48 واں  دو روزہ اجلاس اسلام آباد میں شروع ہو گیا۔ دو رکنی کشمیری وفد بھی بطور مبصر اجلاس میں شریک ہے۔ تحریک حریت جموں وکشمیر کے کنوینیر غلام محمد صفی اور کل جماعتی حریت کانفرنس کے کنوینیر محمد فیض نقش بندی نے  وزرائے خارجہ کونسل کے اجلاس میں شرکت کی۔

اسلامی تعاون تنظیم  ( او آئی سی ) سیکرٹریٹ نے نئی دہلی کے تہاڑ جیل میں قید حریت کانفرنس کے چیئرمین مسرت عالم بٹ اور سری نگر میں نظر بند حریت کانفرنس ( میرواعظ ) کے چیر مین میرواعظ عمرفاروق کو بھی  بطور مبصر اجلاس میں شرکت کی دعوت دی تھی۔

مسرت عالم بٹ اورمیرواعظ عمرفاروق بھارتی قید کے علاوہ حق سفر سے بھی محروم ہیں۔ جس کی وجہ سے  وہ اجلاس میں شرکت نہ کر سکے۔

اسلامی تعاون تنظیم  ( او آئی سی ) کایہ دوروزہ وزارتی اجلاس اتحاد، انصاف اور ترقی کے لئے شراکت داری کے موضوع پر ہورہاہے۔

اجلاس میں 46 ممالک کے وزرائے خارجہ موجود ہیں، ان کے علاوہ صدر پاکستان ڈاکٹر عارف علوی، وزیراعظم عمران خان، وفاقی وزرا اور اہم شخصیات بھی اجلاس میں شریک ہیں۔

اسلامی تعاون تنظیم کے رکن ملکوں اور مبصرممالک کے وزرائے خارجہ اوراعلی سطح کے وفود اجلاس میں شریک ہیں ۔سعودی عرب کے وزیر خارجہ فیصل بن فرحان السعود بھی اجلاس میں شریک ہیں جبکہ چین کے وزیر خارجہ وانگ ژی بطور خصوصی مہمان اجلاس میں شریک ہوئے ہیں۔

اجلاس میں کشمیر، فلسطین، اسلامو فوبیا، مسلم امہ کے اتحاد سمیت مختلف مسائل و معاملات پر 140 کے قریب قراردادیں پیش کیے جانے کا امکان ہے۔ او آئی سی وزرائے خارجہ ہ 23 مارچ کی یوم پاکستان پریڈ میں اعزازی مہمان ہوںگے۔چین کے وزیرخارجہ وانگ ژی مہمان خصوصی کے طورپر اورعرب لیگ اور خلیج تعاون کونسل سمیت او آئی سی کے غیر رکن ممالک کے حکام اوراقوام متحدہ اور علاقائی و عالمی اداروں کے اعلی نمائندے بھی اجلا س میں شریک ہیں۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے وزرائے خارجہ کونسل کے اجلاس کی صدارت کی۔

اسلامی دنیا کو سیاسی، سیکیورٹی ،سماجی اوراقتصادی شعبوں میں موجود مواقع اوردرپیش چیلنجوں کے تناظرمیں اسلامی تعاون تنظیم کی وزرائے خارجہ کونسل کی کانفرنس خصوصی اہمیت اختیار کرگئی ہے۔عالمی وعلاقائی اہمیت کے معاملا ت پرغوروخوض سمیت کانفرنس میں فلسطین اورمقبوضہ جموں وکشمیر کے لوگوں کے ساتھ اظہاریکجہتی اور ان کی دیرینہ حمایت کااعادہ کیاجائے گا۔

کانفرنس میں ا سلام مخالف پروپیگنڈے کی روک تھام کاعزم دہرایاجائے گا اور ماحولیاتی تبدیلی، کوروناوبا سے بچائو کی ویکسین کی فراہمی میں ناہمواری اور پائیدارترقیاتی اہداف کے حصول میں درپیش مشکلات پر غورکیاجائے گا۔

کانفرنس میں بھارت کے غیرقانونی زیرقبضہ جموں وکشمیر میں انسانی حقوق کی بڑھتی ہوئی سنگین خلاف ورزیوں کاجائزہ لیاجائے گا اس موقع پر جموں وکشمیرکے بارے میں اسلامی تعاون تنظیم کے رابطہ گروپ کاوزارتی اجلاس بھی ہوگا۔

وزارتی اجلاس میں او آئی سی کی وزرائے خارجہ کونسل کے گزشتہ سال دسمبرمیں اسلام آباد میں ہونے والے غیرمعمولی اجلاس میں افغانستان میں انسانی مصائب ومشکلات کے تدارک کے لئے کئے گئے فیصلوں پر عملدرآمدکاجائزہ بھی لیاجائے گا۔