صدر مملکت نے تاخیر سے اپیل جمع کرانے پر آئیسکوکی درخواست مسترد کردی


اسلام آباد(صباح نیوز)صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے وفاقی محتسب کا آئیسکو کو 2 لاکھ 84 ہزار کے بلاجواز بل واپس لینے کا حکم برقرار رکھتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ جعلی کیش ٹرانزیکشن میں ملوث بینک اور آئیسکو کے سٹاف کو سخت سے سخت سزا دی جائے۔

پیر کو ایوان صدر کے پریس ونگ کے مطابق صدر مملکت نے تاخیر سے اپیل جمع کرانے پر آئیسکوکی درخواست مسترد کردی، آئیسکو نے 6 بجلی صارفین کو 3 سال پرانے بل دوبارہ جمع کرانے کا کہا تھا۔ صدر ڈاکٹر عارف علوی نے آئیسکو کو ہدایت کی کہ وہ بلاجواز بل واپس لے اور جعلی کیش ٹرانزیکشن میں ملوث حکام کے خلاف کارروائی کرے۔

صارفین نے دوبارہ بل بھیجنے کی آئیسکو کی بدانتظامی کے خلاف وفاقی محتسب سے رجوع کیا تھا جس پر وفاقی محتسب نے بل واپس لینے اور حکام کے خلاف کارروائی کا حکم دیا تھا، آئیسکو نے وفاقی محتسب کے فیصلے کے خلاف صدر مملکت کو اپیل دائر کی تھی۔

کیس کی تفصیلات کے مطابق شکایت کنندگان سید امیر حسین شاہ، وقار حسین، کوثر زمان کیانی، محمد صفدر حیات، سہیل احمد اور محمد اصغر خان نے موقف اختیار کیا کہ آئیسکو نے اس حقیقت کے باوجود انہیں اس سال جنوری اور فروری میں بلاجواز بل بھیجے جبکہ وہ یہ بل تین سال پہلے ہی بل ادا کرچکے ہیں۔

شکایت کنندگان نے اس پریشان کن صورتحال کے ازالہ کے لیے وفاق محتسب سے رجوع کیا۔ تفصیلات کے مطابق بجلی صارفین بل 3 سال پہلے جمع کراچکے تھے، صارفین کے پاس بل جمع کرانے کی بینک کی رسیدیں بھی موجود تھی، بینک صارفین نے یو بی ایل اومنی کے ذریعے بل جمع کرائے، ڈیٹا میں رقم ادا کرنے کے ثبوت موجود تھے، بینک نے صارفین کی جمع شدہ رقم اسلام آباد الیکٹرک سپلائی کمپنی کو نہیں بھیجی۔

وفاقی محتسب نے اپنے فیصلہ میں قرار دیا تھا کہ بینک کی جانب سے غلطی کا ذمہ دار صارفین کو نہیں ٹھہرایا جاسکتا اور رقم آئیسکو کو بھیجنا بینک اور ادارے کے بیچ کا معاملہ ہے۔

صدر مملکت نے وفاقی محتسب کا فیصلہ برقرار رکھتے ہوئے کہا کہ آئیسکو نے اس بات کا اعتراف کیا کہ اس کا سٹاف اور بینک سٹاف جعل سازی میں ملوث تھے، جعل سازی ثابت ہونے پر ملوث بینک اور آئیسکو کے اسٹاف کو سخت سے سخت سزا دی جائے۔