اسلام آباد(صباح نیوز) اپوزیشن کی جانب سے تحریک عدم اعتماد لانے کے اعلان کے بعدوزیراعظم عمران خان نے اپنے حامی ارکان سے رابطے بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے، جبکہ اپوزیشن بھی پی ڈی ایم سمیت انفرادی طور پر رابطوں کے لیے متحرک ہوگئی ہے۔ وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے اور اسے ناکام بنانے کے سلسلے میں حزب اختلاف و اقتدار اپنے اپنے طور پر متحرک نظر آرہے ہیں اور فروری کا آخری اور مارچ کا پہلا ہفتہ سیاسی طور اہم ہے۔
اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے تمام ارکان صوبائی و قومی اسمبلی سے رابطے بڑھانے کا فیصلہ کرلیا ہے اور وزیر اعلی پنجاب عثمان بزدار کو بھی تمام ارکان سے براہ راست رابطوں کا ٹاسک دے دیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے اپوزیشن کے لئے جوابی حکمتِ عملی وضع کرلی ہے اور وزیراعظم کے عوامی جلسوں سے خطابات بھی اسی سلسلے کی کڑی ہیں۔دوسری جانب اپوزیشن بھی پی ڈی ایم سمیت انفرادی طور پر رابطوں کے لیے متحرک ہوگئی ہے
پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے 20فروری کے بعد اسلام آباد میں ڈیرے جمانے کا فیصلہ کرلیا ہے اور ان کی تحریک عدم اعتماد کے حوالے سے سابق صدر آصف علی زرداری اور چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری سے ملاقات کا بھی قوی امکان ہے۔ جبکہ اپوزیشن رہنمائوں نے آپس میں مسلسل ٹیلیفونک رابطے شروع کردیئے ہوں اور مشترکہ دوستوں کے ذریعے حکومتی اتحادیوں سے بھی رابطوں کی کوششیں کی جارہی ہیں۔
ذرائع کے مطابق تحریک انصاف کے ناراض رہنما جہانگیر ترین بھی ایک مرتبہ پھر سیاسی منظر نامے پر نمودار ہوگئے ہیں اور ان کی خفیہ ملاقاتوں کی بازگشت بھی سنائی دے رہی ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ حکومتی اتحادی جماعت مسلم لیگ ق نے تمام فیصلوں کا اختیار چوہدری پرویز الہی کو اور تحریک انصاف کے ناراض گروپ نے جہانگیر ترین کو اختیار دے دیا ہے۔