اسلام آباد(صباح نیوز) سینیٹ میںاپوزیشن نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے مسترد کردیااور ایوان میں فوری بحث کرانے کا مطالبہ کر دیا۔
سینیٹ کا اجلاس چیئرمین صادق سنجرانی کی صدارت میں شروع ہوا تو اپوزیشن نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ پر احتجاج کرتے ہوئے فوری بحث کروانے کا مطالبہ کیا، جس پر چیئرمین نے ریمارکس دیئے کہ پہلے وقفہ سوالات کرلیں، اس کے بعد اس پر بات کرلیں گے۔
ایوان میں بحث کا آغاز کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر اور پی پی رہنما یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ ہر ماہ عوام پر قیمتوں کا بوجھ ڈالا جا رہا ہے، یہ پہلی بار نہیں بڑھائی گئیں، آئے دن قیمتوں میں اضافہ ہو رہا ہے، اس وقت پوری قوم پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے سے پریشان ہے، پٹرول اب عوام کی پہنچ سے دور ہوچکا ہے، حکومت یوں عوام پر بوجھ نہ ڈالے، حکومت ٹیکس کلیکشن نظام کو بہتر کرے۔
یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ اب تک متعدد بار پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کرچکے ہیں، قیمتوں میں مزید بھی اضافہ ہوتے رہیں گے، ہم پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کو مسترد کرتے ہیں۔
قائد ایوان ڈاکٹر شہزاد وسیم کا پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں پر اپوزیشن کو جواب دیتے ہوئے کہا کہ عالمی مارکیٹ میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ ہوا، گزشتہ دو ماہ میں عالمی مارکیٹ میں 35 فیصد اضافہ ہوا، آج عالمی مارکیٹ میں 93 ڈالر فی بیرل تیل کی قیمت ہے، حکومت نے لیوی ٹیکس میں کمی اور سیلز ٹیکس کو صفر کیا، حکومت جتنا بوجھ اٹھا سکتی ہے وہ اٹھا رہی ہے۔
ڈاکٹر شہزاد وسیم کا کہنا تھا کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں پہلی بار کم یا زیادہ نہیں ہو رہیں، ن لیگ کا دور ہو یا پیپلز پارٹی کا دور ہو، ایسے حالات آتے رہے ہیں، عالمی مارکیٹ میں قیمتوں میں کمی ہوگی تو پاکستان میں بھی قیمتیں کم ہونگی، ذوالفقار علی بھٹو نے بھی کہا تھا پٹرول مہنگا ہے ہم کیا کریں ؟ ہم بالکل یہ نہیں کہتے کہ ہم کیا کریں۔