اسلام آباد(صباح نیوز)پاکستان سے یورپی ممالک کو چاول کی برآمدات میں سنگین رکاوٹوں سے سے متعلق توجہ دلا نوٹس کو سپیکر نے قائمہ کمیٹی کو بھیج دیا ۔قومی اسمبلی کا اجلاس ڈپٹی سپیکر سید غلام مصطفی کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوا ۔
وقفے کے بعد اجلاس دوبارہ شروع ہواتو حکومت کورم مکمل کرنے میں کامیاب ہوگئی ۔تحریک انصاف کے ممبران قومی اسمبلی ایوان میں کورم مکمل ہونے کے بعد واپس نہیں آئے ۔ شرمیلا فاروقی نے توجہ دلا نوٹس پیش کیا جو کہ یورپی ممالک کو چاول کی برآمدات میں سنگین رکاوٹوں کے حوالے سے تھا ۔
پارلیمانی سیکرٹری کامرس ذولفقار بھٹی نے کہاکہ پاکستان کا گلوبلی11 فیصد رائس ایکسپورٹ میں شیئر ہے، جب انڈیا دوبارہ مارکیٹ میں آیا تو انہوں نے چاول کو سستے داموں بیچنا شروع کیا چاول کی ایکسپورٹ میں ہمارا ڈیفیسٹ نہیں ہے، ایکسپورٹرز کو پوری سولتیں دینے کو تیار ہیں،ڈی پی پی نے غلط سرٹیفکیٹ دیئے جس کی وجہ سے پوری دنیا میں بدنامی ہوئی،ہم تو ڈی پی پی کے متبادل ماڈل لارہے ہیں، پاکستان سے برآمدات میں 13 فیصد چاول جاتا ہے. بھارت بھی دنیا میں چاول برآمد کرتا ہے 2023میں بھارت نے چاول کی برآمد پر پابندی لگائی تھی جس کی وجہ سے ہمیں فائدہ ہوا مگر اب انہوں نے پابندی ہٹا دی ہے ۔ہمارے برآمدی چاول میں معیار سے زیادہ ادویات پائی گئیں ۔17انسپکٹرز کو اس کیس میں معطل کیا گیا ہے ۔
برآمد کنندگان نے پیسے دے کر غلط سرٹیفکیٹ لیے ان کی وجہ سے یورپ سمیت دنیا بھر میں پاکستان کی بدنامی ہے ۔ڈی پی پی نے غلط سرٹیفکیٹ دیئے اب ہم اس کا متبادل نظام لارہے ہیں ۔شرمیلا فاروقی نے کہاکہ 6لاکھ میٹرک ٹن چاول برآمد کیا جس سے 4ارب ڈالر پاکستان آئے ۔ چاول کے برامد کنندگان کو سہولیات نہیں دی جارہی ہے ۔ چاول کی برآمد خطرے میں ہے ۔خورشید احمد جونیجو نے کہاکہ چاول کی کھیپ اٹلی گئی جہاں پر دیکھا گیا کہ اس میں ادویات کی مقدار مقرہ حد سے زیادہ تھی ۔یہ چاول کی کھیپ پنجاب سے گئی تھی ۔سپیکر نے توجہ دلا نوٹس قائمہ کمیٹی کو بھیج دیا۔